موسمی تبدیلی سے امراض میں اضافہ

ڈائریا، ملیریا اور ٹائیفائیڈ کی شکایتیں، عوام کو محتاط رہنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 30 جولائی (سیاست نیوز) موسم میں تبدیلی کی وجہ سے امراض میں اضافہ ہورہا ہے اور خاص کر عوام ڈائریا، ملیریا، ٹائیفائیڈ جیسے موسمی امراض میں مبتلاء ہورہے ہیں۔ فیور ہاسپٹل میں مریضوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ آلودہ پانی غذا اور مچھروں کے باعث امراض میں اضافہ ہوا ہے۔ مریضوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ ڈاکٹر پاپاراؤ نے بتایا کہ حفظ ماتقدم سے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے خرابی صحت کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ آلودہ پانی کی وجہ سے ٹائیفائیڈ، وائرل فیور، قئے دست، روٹا وائرس، یرقان وغیرہ لاحق ہوتے ہیں۔ ان امراض سے بچنے کیلئے پانی گرم کرکے استعمال کریں۔ اسی طرح ہمیشہ ہاتھوں کی صفائی، گھر کے اندر اور باہر صاف صفائی، صاف ستھرے تازے پھل اور ترکاریوں کا استعمال کرنا اور ساتھ ہی باہر کی غذاؤں سے احتیاط برتنا چاہئے۔ ڈائیریا لاحق ہونے سے مریض بہت جلد کمزور پڑجاتا ہے لہٰذی ڈی ہائیڈریشن سے بچنے کیلئے او آر ایس کا بار بار استعمال کرنا چاہئے۔ اگر او آر ایس دستیاب نہ ہو تو لیٹر پانی گرم کرنے کے بعد ٹھنڈا کرکے 2 چائے کے چمچ شکر اور آدھا چمچ نمک اور آدھا چمچ سوڈا اور لیمو کا رس کے مریض کو پلانا چاہئے کیونکہ اس کے استعمال سے مریض کو ڈی ہائیڈریشن سے بچایا جاسکتا ہے اور ساتھ ہی مریض کو قریبی دواخانہ سے رجوع کرنا چاہئے۔
٭ مچھروں کی افزائش سے شہر میں ڈائیریا، ملیریا، ٹائیفائیڈ اور ڈینگو کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے اور گذشتہ دو ماہ کے عرصہ سے دواخانہ گاندھی میں 30 ڈینگو کے کیسیس درج کئے گئے ہیں جبکہ ملیریا کی بھی تعداد اتنی ہی ریکارڈ کی گئی۔ گھر اور اطراف میں پانی کے رکنے کے امکانات کو ختم کرنے کے علاوہ پانی کی ٹینکوں، پھولوں کے گملوں کی صفائی کرنا چاہئے اور ساتھ ہی پرانے ٹائر اور خالی ناریل ہوں تو فوری ہٹادیں اور مچھردان کا استعمال کریں۔