مورگن کا بیان پاکستان پر نفسیاتی دباؤ بنانے کی کوشش:مشتاق

لندن ۔17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد نے انگلینڈ کے کپتان ایان مورگن کی جانب سے پاکستان کو ورلڈ کپ کی پسندیدہ ٹیم قرار دینے کے بیان کو چال قرار دیا ہے۔ 1992 کا ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے رکن نے کہا کہ پاکستان کے پاس دیگر ٹیموں کی طرح ورلڈ کپ جیتنے کا موقع ہے لیکن انگلینڈ کے کپتان کا پاکستان کو پسندیدہ قرار دینے کا بیان چال ہو سکتا ہے تاکہ انگلینڈ کے خلاف 5 ونڈے میچوں کی سیریز سے قبل سرفراز الیون پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ مورگن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ورلڈ کپ کا دوسری یا تیسری پسندیدہ ٹیم ہے۔ پاکستان نے چمپیئنز ٹرافی جیتی اور انگلینڈ میں بہت اچھا کھیل پیش کیا تھا۔ مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان کو ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز کھیلنی ہے لہٰذا انگلینڈ کے کھلاڑی اس طرح کے بیانات کے ذریعے نفسیاتی طور پر پاکستان کو دباؤ میں لے سکتے ہیں۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ونڈے میچوں کی سیریز کا آغاز 8 مئی کو ہو گا۔ 144 ونڈے میں 161 وکٹیں لینے والے مشتاق احمد نے کہا کہ پاکستان ورلڈ کپ جیت سکتا ہے جس کے لیے ضروری ہے پاکستانی اسکواڈ ذہنی طور پر مضبوط نوجوان اور تجربہ کارکھلاڑیوں پر مشتمل ہو۔ اس موقع پر انہوں نے عابد علی اور محمد رضوان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے خلاف اس صلاحیت اور مضبوط اعصاب کا ثبوت دیا وہ عظیم بیٹسمین بننے کے لئے درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے 1992 کے ورلڈ کپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستانی ٹیم میں متعدد نوجوان کھلاڑی شامل تھے جیسے کہ میں، انضمام الحق، معین خان اور دیگر تھے تاہم اسکواڈ میں اس کے برعکس تجربہ کار کھلاڑی کم تھے لیکن اسکواڈ متوازن تھا جس کی بدولت ہم نے کامیابی حاصل کی۔ مشتاق نے کہا کہ سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل متوازن ٹیم پاکستان کو دوبارہ عالمی چمپیئن بنوا سکتی ہے اور امید ظاہر کی کہ سلیکٹرز شعیب ملک، محمد حفیظ اور دیگر کے تجربے پر انحصار کریں گے۔