مودی کو کشمیر کے بارے میں کوئی معلومات نہیں : م افضل

نئی دہلی ۔ 29 اپریل ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) نیشنل کانفرنس سربراہ فاروق عبداﷲ اور بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے درمیان چل رہی چپقلش پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس قائد م افضل نے کہا کہ مودی کو کشمیر کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے اور وہ ( مودی ) کشمیر کا موضوع بار بار اس لئے اُٹھارہے ہیں کیوں کہ انھیں معلوم ہے کہ انتخابات کا موسم ہے ۔ لہذا عوام کی توجہ کی انھیں اشد ضرورت ہے ۔ کشمیر کے کچھ حصوں میں کل رائے دہی ہوگی اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کشمیر کا راگ الاپ رہی ہے جبکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ریاست میں بی جے پی کا کوئی پرسان حال نہیں اور نہ ہی اُس کی موجودگی کا احساس ۔ م افضل نے مزید کہا کہ اُن کا خیال ہے کہ انتخابات کے بعد مودی کو کشمیر ضرور جانا چاہئے تاکہ وہ کشمیر کے بارے میں صحیح معلومات حاصل کرسکیں۔ یاد رہے کہ فاروق عبداﷲ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ لوگ جو مودی کو ووٹ دیں گے

انھیں سمندر میں غرق ہوجانا چاہئے جس کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ سیکولرزم اُن کے خون میں ہے ۔ عبداﷲ خاندان کشمیر کا گنہگار خاندان ہے جس نے سیاسی مقصد براری اور اپنے سیاسی فائدے کیلئے ہمیشہ گندی سیاست کی تاکہ اقتدار کی باگ ڈور ہمیشہ اُن کے ہاتھوں میں رہے ۔ مودی نے یہ ادعا بھی کیا کہ کشمیر سیکولرزم پر سب سے بڑا حملہ اُس وقت ہوا جب فاروق عبداﷲ کے والد شیخ عبداﷲ کشمیر کے وزیراعلیٰ تھے ۔ یاد رہے کہ فاروق عبداﷲ نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر مودی مرکز میں اقتدار پر آئے تو کشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں رہے گا ۔ انھوں نے ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیری عوام کسی بھی فرقہ پرست کو اپنا لیڈر تسلیم نہیں کریں گے ۔ میں ببانگ دہل کہتا ہوں کہ اگر مودی برسراقتدار آئے تو کشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں رہے گا ۔