مودی کا دورِ حکومت ’’آر ایس ایس کا ساتھ بی جے پی کا وِکاس‘‘

صدارتی خطبہ مایوس کن ، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جامع مباحث کا کانگریس کا مطالبہ
نئی دہلی۔ 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدرجمہوریہ کے خطاب پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ نریندر مودی حکومت اپنے تیقنات کی تکمیل سے قاصر رہی ہے۔ مودی کا دور حکومت دراصل ’’آر ایس ایس کا ساتھ، بی جے پی کا وکاس‘‘ کا دور ہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس قائد غلام نبی آزاد اور لوک سبھا میں کانگریس قائد ملکارجن کھرگے نے وزیراعظم کے نعرہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کو عام انتخابات میں ’’آر ایس ایس کا ساتھ، بی جے پی کا وکاس‘‘ سے بدل دینے کا ادعا کیا۔ صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب میں بھی اس نعرہ کا اعادہ کیا تھا۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ کاشت کاروں، مزدوروں، نوجوانوں، دلتوں اور اقلیتوں سے جو بھی انتخابی وعدے کئے گئے تھے، ہنوز ان کی تکمیل نہیں ہوئی حالانکہ ان کی پارٹی نے سرحد پار سرجیکل حملوں کی تائید کی تھی، لیکن جنگ بندیاں کی خلاف ورزیاں اب بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے کثیر تعداد میں فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔ نوٹوں کی تنسیخ کا فیصلہ غلط تھا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس پر جامع مباحث کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں آر بی آئی اور نیتی آیوگ جیسے اداروں کی خود مختاری برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت سرحدوں اور دیگر محاذوں پر مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔ نوٹوں کی تنسیخ سے معاشی اہداف کا حصول ناممکن ہوچکا ہے۔ کھرگے اور آزاد دونوں نے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ان مسائل پر جامع مباحث کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے صدر کے خطبہ کو مایوس کن قرار دیا۔