مودی شمال مشرق کی فکر نہ کریں ، گجرات پر بحث کا چیلنج

نئی دہلی ۔ 8 فبروری ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی کے آج مرکز پر شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کو یقینی نہ بنانے سے متعلق الزام کے بعد کانگریس نے اُسی انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ بی جے پی لیڈر کو اس خطہ کے تعلق سے فکرمندی سے احترازکرنا چاہئے اور انھیں اپنی میعاد کے دوران گجرات کی ترقی پر کھلے مباحث کے لئے چیلنج کیا ۔ بنیادی سوال یہ ہے کہ آیا گجرات میں گزشتہ سات سال کے دوران ترقی ہوئی ہے ؟ 1947 ء سے بی جے پی کے برسراقتدار آنے تک گجرات کی ترقی کانگریس کی جانب سے ہوئی ہے ۔ مرکزی وزیر منیش تیواری نے یہاں اخباری نمائندوں کوبتایا کہ کیوں وہ گجرات ماڈل کے تحت ترقی سے متعلق حقائق پر کھلے مباحث سے بچتے رہتے ہیں حالانکہ اکثر و بیشتر وہ اس تعلق سے بلند بانگ دعوے کرتے ہیں۔ تیواری نے جو مرکزی مملکتی وزیر (آزادانہ چارج) برائے اطلاعات و نشریات ہیں ، کہا کہ مودی چائے پر تو مباحث کے لئے تیار ہیں لیکن گجرات کی ترقی کے نمونے پر بحث انھیں قبول نہیں ۔ ’’لہذا شمال مشرق کی ترقی کے بارے میں اُنھیں فکر کرنے سے قبل ہم اُن کی میعاد کے دوران گجرات کی ترقی کے موضوع پر بحث کے لئے کھلا چیلنج پیش کرتے ہیں ‘‘۔ مودی نے آج وزیراعظم منموہن سنگھ کو امپھال میں اپنی تقریر کے دوران ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ شمال مشرقی خطہ کی ترقی کو یقینی بنانے میں ناکام ہوگئے ، حالانکہ اس خطہ کی انھوں نے راجیہ سبھا میں گزشتہ 23 سال نمائندگی کی ہے ۔ مودی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کانگریس چیف منسٹرس وزیراعظم کو سنگ بنیاد رکھنے یا پراجکٹوں کے افتتاح کے ضمن میں ربن کاٹنے کیلئے مدعو کرتے ہیں لیکن معاملہ وہیں تک رہتا ہے اور اُس کے بعد کوئی پیشرفت نہیں ہوتی ۔