مودی حکومت فسطائیت کی طرف گامزن

ظلم و ستم اور ناانصافیوں کی وجہ ملک کے حالات تشویشناک: جیون ریڈی

کریم نگر۔/28اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) ترقی کا نام لے کر سب کا ساتھ سب کا وکاس کے تحت دنیا کی بڑی جمہوریت کہلانے والے ملک میں شرمندہ ہوجانے والے طور طریقے اپناتی جارہی ہے، جگتیال حلقہ اسمبلی رکن ٹی جیون ریڈی نے یہاں آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز میں پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کو ڈھادیئے جانے کے بدبختانہ واقعہ کے بعد ہندوستان کو آج تک سارے عالم کے سامنے شرمندگی ہے۔ ان حالات میں این ڈی اے حکومت دہلی میں اور وہ بھی پولیس کے ساتھ مل کر کیرالا بھون میں بیف کے مسئلہ پر زبردستی چھاپہ مارا، پولیس عوام کی جان و مال کی حفاطت پر مامور ہوتی ہے لیکن کسی کے مذہبی ذاتی معاملات کھانے رہن سہن کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے نہیں ہوتی۔ یہ ایک جمہوری ملک ہے اور بیف صرف مسلمان ہی نہیں کھاتے غیر مسلم میںبھی یہ  اکثریت کی غذا ہے، مزے کیلئے کھاتے ہیں ۔ یہی نہیں کیرالا بھون کی کینٹین میں قانونی طور پر مینو میں شامل ہر ڈش مرضی کے مطابق پیش کی جاتی ہے۔ زبردستی یا غیرقانونی نہیں، یہاں بھینس کا گوشت ہی پیش کیا جاتا ہے۔ بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد آمریت پھیل گئی ہے۔ مودی من کی بات میں غیر اہم معمولی واقعات کا ذکر کرتے ہیں لیکن ہندوستان کا سر شرم سے جھکادینے والے بدبختانہ واقعات پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ کشمیر کے واقعات، وہاں اسمبلی اجلاس میں مار پیٹ غنڈہ گردی، گلبرگی، دادری، ہماچل، فرید آباد کے ساتھ ساتھ شیوسینا کا ممبئی میں بی سی آئی دفتر کا واقعہ، دہلی میں رکن اسمبلی کے منہ پر کالک پوتنے کی وجہ سے آج سارے ملک میں ہر طرف ظلم و ستم ، ناانصافیوں اور حکومت کے جانبدارانہ طرز عمل سے حالات تشویشناک ہوچکے ہیں۔ فرقہ پرستی کی وجہ سے بالخصوص ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوچکا ہے۔ ملک میں جمہوری نہیں بلکہ فرقہ پرستوں کی حکومت ہے۔ کے سی آر بھی امراوتی جاکر مودی کے بازو بیٹھ گئے۔