مودی اپوزیشن کو دھمکانے کوشاں، کنی موڑی کو ممتا کی تائید

ٹاملناڈو میں انتخابات سے عین قبل انکم ٹیکس دھاوے انتقامانہ کارروائی، کانگریس کا الزام
کاندی (مغربی بنگال) ۔ 17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے آج ڈی ایم کے لیڈر کنی موڑی کی تائید و حمایت کی جن کی قیامگاہ پر سنٹرل ایجنسیوں نے تلاشی کا کام کیا ہے اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اپنی مخالف پارٹیوں کو دھمکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ کنی موڑی کو اس لیے ہراساں کیا جارہا ہے کیوں کہ ڈی ایم کے جنوبی ہند میں بی جے پی کی انتشار پسند سیاست کے خلاف ہے۔ ممتا بنرجی نے مودی پر خوف کی لاٹھی کے ذریعہ ہندوستان پر حکمرانی کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے کبھی ایسا وزیراعظم نہیں دیکھا جو ہر کسی سے خائف ہے۔ حالانکہ ان سے سب کو محبت ہونا چاہئے اور ان کا احترام ہونا چاہئے۔ 18 اپریل کے لوک سبھا چنائو سے قبل انتخابی عہدیداروں نے گزشتہ روز آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کی اعانت کرتے ہوئے ٹاملناڈو کے ٹوٹی کورین میں واقع کنی موڑی کی قیام گاہ پر دھاوے کیئے، جہاں سے وہ لوک سبھا چنائو لڑرہی ہیں۔ صدر ڈی ایم کے ایم کے اسٹالن نے چینائی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے انکم ٹیکس دھاوے شکست کے خوف کا نتیجہ ہیں۔ اس دوران محکمہ انکم ٹیکس نے چہارشنبہ کو 1.48 کروڑ روپئے ضبط کیئے جو مبینہ طور پر دیناکرن کی پارٹی کے حامیوں کے پاس سے برآمد کیئے گئے۔ یہ کارروائی ٹاملناڈو کے ضلع تھینی میں ہوئی جہاں جمعرات کو ضمنی چنائو مقررہے۔ نئی دہلی اور چینائی میں کانگریس نے انکم ٹیکس دھائووں کے خلاف اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ یہ کارروائیاں مودی حکومت کی طرف سے اپوزیشن کو بوکھلاہٹ میں مبتلا کرنے کی ناکام سعی ہے۔ سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے ڈی ایم کے لیڈر کنی موڑی کے خلاف گزشتہ روز کی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے سلسلہ وار ٹوئٹس کیئے اور کہا کہ اس خبر یہ ہے کہ کنی موڑی کی قیام گاہ پر تلاشی کے دوران کچھ بھی قابل اعتراض نہیں پایا گیا۔ سابق وزیر فینانس نے الزام عائد کیا کہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ ٹاملناڈو میں لوک سبھا الیکشن سے قبل آمرانہ اور جزوی کارروائی کررہا ہے۔