مودی اور امیت شاہ، تلنگانہ آندھرا میں بی جے پی کو مستحکم کرنے کوشاں

سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سے رابطہ، وزیراعظم ، صدر پارٹی کا عنقریب دونوں ریاستوں کا دورہ
حیدرآباد۔/29نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بی جے پی کو مستحکم کرنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے توجہ مرکوز کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پارٹی دونوں ریاستوں کی بعض اہم شخصیتوں سے ربط میں ہے تاکہ انہیں بی جے پی میں شمولیت کی ترغیب دی جاسکے۔ سابق چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی بی جے پی قائدین سے ربط میں بتائے جاتے ہیں اور بہت جلد ان کی پارٹی میں شمولیت کو یقینی سمجھا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نریندر مودی اور امیت شاہ کشمیر اور جھار کھنڈ کی انتخابی مہم کے اختتام کے بعد تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے دورہ کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ دونوں ریاستوں کے بی جے پی قائدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وزیر اعظم کے دورہ کے پروگرام کو ترتیب دیں تاکہ دونوں ریاستوں میں پارٹی کے استحکام کی راہ ہموار ہوسکے۔ بی جے پی کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ قیادت کا یہ احساس ہے کہ موجودہ حالات میں دونوں ریاستوں میں پارٹی کے استحکام کی کافی گنجائش ہے اور ملک بھر میں جاری نریندر مودی کی لہر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ریاستوں میں پارٹی کو مستحکم کیا جائے گا۔ ان قائدین کے دورہ کے موقع پر کرن کمار ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت ہوگی۔ اس کے علاوہ کانگریس سے تعلق رکھنے والے بعض سابق وزراء بھی بی جے پی میں شمولیت کیلئے آمادہ ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس کے ایک سابق مرکزی وزیر نے بھی بی جے پی میں شمولیت کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے مسئلہ پر کانگریس ہائی کمان سے کھلی بغاوت کرنے والے کرن کمار ریڈی کو بی جے پی موزوں شخصیت کے طور پر دیکھ رہی ہے تاکہ آندھرا پردیش میں پارٹی کو مستحکم کیا جاسکے۔ کرن کمار ریڈی نے لمحہ آخر تک تلنگانہ کی مخالفت کی اور چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفی دیا۔ آندھرا پردیش کے اسمبلی انتخابات میں کرن کمار ریڈی نے نئی پارٹی کے قیام کے ذریعہ حصہ لیا تھا لیکن انہیں بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انتخابات کے بعد سے سیاسی سرگرمیوں سے دور کرن کمار ریڈی کو بی جے پی قیادت نے اپنے قریب کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو انہیں پارٹی میں شامل کرنے میں اہم رول نبھارہے ہیں۔ بی جے پی میں شمولیت کے بعد امکان ہے کہ انہیں تنظیمی اُمور کی ذمہ داری دی جائے گی اور آندھرا پردیش میں پارٹی کے استحکام کے مثبت نتائج برآمد ہونے پر انہیں قومی سطح پر کوئی اہم عہدہ دیا جائے گا۔ آندھرا پردیش میں کانگریس اور وائی ایس آر کانگریس سے تعلق رکھنے والے بعض اہم قائدین بھی بی جے پی سے ربط میں ہیں جن میں سبم ہری، اپیا دورا، کے رام کرشنا کے نام شامل ہیں۔ گنٹور سے تعلق رکھنے والے سابق کانگریسی وزیر کنا لکشمی نارائنا نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔تلنگانہ کی تشکیل کے بعد آندھرا پردیش میں کانگریس کا عملاً صفایا ہوگیا اور بی جے پی اس خلاء کو پُر کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ نریندر مودی اور امیت شاہ 20اور 21ڈسمبر کو آندھرا اور تلنگانہ کا دورہ کرسکتے ہیں۔ کرن کمار ریڈی اپنے حامیوں اور قریبی ساتھیوں کے ساتھ بہت جلد اجلاس طلب کرتے ہوئے آئندہ کی حکمت عملی کو قطعیت دیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے دورہ کے موقع پر بی جے پی بڑے جلسوں کے انعقاد کی تیاری کررہی ہے۔