منفی باتوں کو ذہن پر اتنا سوار نہ کریں…

کئی خواتین ایسی ہوتی ہیں جن کو اگر چھوٹے موٹے نقصان ہوجائیں تو وہ سر پکڑے بیٹھی رہتی ہیں، ان کی راتوں کی نیند اُڑجاتی ہے، وہ ہر وقت افسردہ سی نظر آتی ہیں۔
لوگ ان کی حالت دیکھ کر ہی سمجھ جاتے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوگیا ہے، یہاں تک کہ ان کی خراب حالت کو دیکھ کر لوگ یہ تک کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ کسی اچھے سائیکاٹرسٹ کو دکھا دو تاکہ وہ سکون کی گولیاں دے تاکہ ذہن کو سکون مل سکے۔زندگی میں جہاں کئی چیزیںخریدتے وقت فائدے ہوجاتے ہیں، وہیں کچھ چیزوں کی وجہ سے نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے۔ اس لئے ذہن کو اس چیز کیلئے بھی تیار رکھیں کہ فائدہ اور نقصان زندگی کے ساتھ چلتے ہیں۔ اگر آج کوئی چیز خریدتے وقت نقصان ہوا ہے تو کل کوئی اچھی چیز خرید کر فائدہ بھی ہوگا۔ ان ہی باتوں کو پیش نظر رکھ کر زندگی گذاریں۔ منفی باتوں کو ذہن پر اتنا سوار نہ کریں کہ وہ آپ کی راتوں کی نیندیں اڑا دے اور آپ ان چھوٹی موٹی باتوں کی وجہ سے ذہنی طور پر بیمار ہوکر بستر پکڑ لیں۔ یاد رکھیں سب سے بڑا نقصان اس وقت ہوگا جب آپ ان چھوٹے نقصانات کی وجہ سے اپنی ذہنی و جسمانی صحت کھو بیٹھیں گی۔