منصوبہ بندی کمیشن کی ہیئت ترکیبی میں تبدیلی پر اعتراض

نئی دہلی۔یکم جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج کہا ہے کہ منصوبہ بندی کمیشن کی تشکیل نو اور اس کا نیا نام ’ نیتی آیوگ ‘ رکھنے حکومت کے فیصلہ کے پس پردہ مخالف نہرو اور مخالف کانگریس جذبہ کارفرما ہے۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے اپنے ٹیوٹر پر بتایا کہ منصوبہ بندی کمیشن میں تعمیری اصلاحات کے نام پر اس کی اصل شناخت کو مسخ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محض نام کی تبدیلی یوجنا آیوگ سے نیتی آیوگ کردینے پر کسی کو اعتراض نہیں ہے اس کے برخلاف بنیادی اصلاحات کو روبہ عمل لانے کے بجائے صرف لیپا تھوپی کی جارہی ہے۔ کانگریس ترجمان کا یہ ردعمل منصوبہ بندی کمیشن کے نام کی تبدیلی کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد آئی ہے جبکہ یہ کمیشن 1950 میں قائم کیا گیا تھا

قبل ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ اعلان کیا تھا کہ منصوبہ بندی کمیشن کی ہیت ترکیبی تبدیل کردی جائے گی۔ وزیر اعظم کی چیف منسٹرس کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بیشتر چیف منسٹرس سوشلسٹ دور کے نظام کو تبدیل کرنے کے حق میں تھے لیکن کانگریس کے چیف منسٹرس منصوبہ بندی کمیشن کی موجودہ شکل کو تبدیل کرنے کے خلاف تھے۔ نریندر مودی نے یوم آزادی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ منصوبہ بندی کمیشن کو ایک نئے ادارہ میں تبدیل کردیا جائے گا جو کہ عصری معاشی دنیا سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ دریں اثناء سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے حکومت کے فیصلہ کو نہرو کے نظریات کی اندھی مخالفت کا نتیجہ قرار دیا اور بتایا کہ اس اقدام سے مرکز اور ریاستوں میں اختلافات پیدا ہوسکتے ہیں کیونکہ مرکزی حکومت ، اپوزیشن کے زیر اقتدار ریاستوں سے امتیازی رویہ اختیار کرسکتی ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ یہ حکومت کی مخالفت کا مسئلہ نہیں بلکہ اصولوں کا معاملہ ہے اور جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو اسوقت وفاقی نظام کی پرزور علمبردار تھی اور اب برسر اقتدار آنے کے بعد برعکس موقف اختیار کیا ہے۔