منسوخ نوٹ جمع کروانے کا مزید کوئی موقع نہیں

مرکزی حکومت کی وضاحت ۔ 99 فیصد کرنسی کی واپسی کا ادعا
نئی دہلی 31 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزارت فینانس نے منسوخ شدہ 500 روپئے اور 1000 روپئے کے نوٹوں کو جمع کروانے مزید کوئی موقع دئے جانے کا امکان مسترد کردیا جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کو امید تھی کہ جو کرنسی منسوخ کردی گئی ہے وہ تمام واپس ہوچکی ہوگی جیسا کہ ریزرو بینک کے تازہ ترین ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے ۔ ریزرو بینک نے کل انکشاف کیا تھا کہ جو کرنسی 8 نومبر 2016 کو بند کردی گئی تھی وہ 99 فیصد تک واپس ہوچکی ہے ۔ کچھ گوشوں سے حکومت سے اپیل کی جا رہی تھی کہ منسوخ شدہ کرنسی کو بینکوں میں جمع کروانے کا ایک اور موقع دیا جائے ۔ معاشی امور کے سکریٹری ایس سی گرگ نے سے جب سوال کیا گیا تھا کہ آیا عوام کو منسوخ شدہ کرنسی جمع کرنے کا ایک اور موقع دیا جائیگا انہوں نے کہا کہ فی الحال اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ریزرو بینک کے بیان کے بعد کل حکومت نے کہا تھا کہ حکومت کو یہ امید تھی کہ جو کرنسی منسوخ کردی گئی ہے وہ پوری کی پوری بینکوں کو واپس ہوجائیگی ۔ اس وقت کے اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے گذشتہ سال ڈسمبر میں سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ حکومت کو امید ہے کہ صرف 10 – 11 لاکھ کروڑ روپئے واپس ہونگے ۔ ریوینیو سکریٹری ہسمکھ ادھیا نے 7 ستمبر کو ٹوئیٹ کیا تھا کہ یہ پیش قیاسی نہیں کی گئی تھی کہ حکومت کو منسوخ شدہ ساری کرنسی کی بینکنگ نظام میں واپسی کی امید ہے ۔ گرگ نے کہا کہ بیشتر خاندانوں کے پیش 500 اور 1000 روپئے کے نوٹ تھے اور انہوں نے نوٹ بندی سے قبل ادائیگیوں کیلئے انہیں نوٹوں کو استعمال کیا تھا ۔