منادر میں خواتین کے داخلہ پر پابندی نہیں روکنے کی کوشش پر 6ماہ کی سزائے قید، بامبے ہائیکورٹ

ممبئی ۔ 30 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کوئی بھی قانون مقدس مقامات میں خواتین کے داخلہ کو روک نہیں سکتا ۔ اگر مرد حضرات کو داخلہ کی اجازت ہے تو خواتین کو بھی ہونی چاہئے ۔ بامبے ہائیکورٹ نے آج یہ تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا۔ اگر کوئی مندر یا شحص اس طرح کی تحدیدات عائد کرتا ہے تو مہاراشٹرا قانون کے تحت 6 ماہ کی جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔ چیف جسٹس ڈی ایچ واگھیلا اور جسٹس ایم ایس سونک پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج سینئر ایڈوکیٹ نیلما ورتک اور سماجی کارکن ودیہ بائی کی پیش کردہ مفاد عامہ کی ایک درخواست پر سماعت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا جبکہ درخواست گزار نے ضلع احمد آباد کے شانی شگاپور مندر میں خواتین کے داخلہ پر پابندی کو چیلنج کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ کسی بھی مقام پر خواتین کے داخلہ پر تحدیدات عائد کی جائے ۔ اگر تم مرد حضرات کو داخلہ کی اجازت دیتے ہیں تو خواتین کو بھی یہ آزادی ہونی چاہئے ۔ اگر کوئی مرد بھگوان کی مورتی کے سامنے پوجا کرتا ہے تو خواتین کیلئے یہ اختیار کیوں نہیں ہے ؟ اور ریاستی حکومت کا یہ فریضہ ہے کہ خواتین کے حقوق کی حفاظت کرے۔ اگر مندرکے تقدس کا مسئلہ درپیش ہے تو حکومت مہاراشٹرا ہندو پلیس آف ورشپ 1956 کے تحت وضاحت کرے۔