ممبئی ٹرین دھماکوں کے مجرموں کی فیصلہ کیخلاف اپیل متوقع

حکومت مہاراشٹرا اور وکلاء کی جانب سے فیصلہ کی ستائش ، جمعیۃ العلمائے مہاراشٹرا (ارشد) کا اپیل کا اعلان
ممبئی ۔30 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق اے ٹی ایس سربراہ کے پی رگھوونشی نے آج 2006 ء کے ممبئی لوکل ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکوں 2006 ء کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اُن کی ٹیم کی تحقیقات کی توثیق ہوتی ہے جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کی جائے گی ۔ پانچ مجرمین کو سزائے موت اور دیگر سات کو سزائے عمرقید خصوصی عدالت کی جانب سے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمہ میں سنائی گئی ہے جن میں 189 مسافر ہلاک اور دیگر 800 زخمی ہوگئے تھے ۔ سزائوں کے اعلان کے فوری بعد رگھوونشی سٹی سیشن کورٹ پہونچے اور انھوں نے کہاکہ وہ عدالت کی دی ہوئی سزاء سے مطمئن ہیں ۔

انھیں اور بھی زیادہ خوشی ہوتی اگر تمام مجرموں کو سزائے موت دی جاتی ۔ نامور وکلاء نے بھی عدالت کے فیصلے کی ستائش کی ہے ۔ نامور وکیل استغاثہ اُجول نکم جنھوں نے دہشت گردی سے متعلق کئی مقدمات میں حکومت کی جانب سے پیروی کی تھی کہا کہ عدالت نے تسلیم کرلیا ہے کہ لوکل ٹرینوں میں ہجوم کے اوقات میں سلسلہ وار بم دھماکوں کی سازش کی گئی تھی ۔ مقدمہ کے چند مجرموں کی پیروی کرنے والے نامور وکیل شریف شیخ نے کہا کہ انھیں اے ٹی ایس نے جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ثبوت تخلیق کئے گئے تھے اور ایسا کرنے والے تمام افراد سلاخوں کے پیچھے نظر آئیں گے ۔ عدالت نے گواہوں سے جراح کرنے کی وکلائے صفائی کو بھی اجازت دی تھی ۔ نامور وکیل صفائی مجید میمن نے کہا کہ یہ فیصلہ توقع کے مطابق ہے ، بلکہ سخت فیصلے کی توقع تھی کیونکہ سلسلہ وار بم دھماکے سماج کے خلاف جرم ہیں، تاہم پانچ مجرموں کو دی ہوئی سزائے موت کی قطعیت بمبئی ہائیکورٹ کی جانب سے توثیق کے بعد ہی ہو سکتی ہے ۔

فاضل جج نے پانچ افراد کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت اور دیگر سات کو سزائے عمرقید کا فیصلہ سنایا ہے ۔ مجید میمن نے کہاکہ اُن کی رائے میں یہ مقدمہ نایاب ترین مقدموں میں سے ایک ہے ۔ سپریم کورٹ خود اس کا فیصلہ کرے گی ۔ جمعیۃ العلمائے مہاراشٹرا (ارشد گروپ ) جس نے ملزمین کو قانونی امداد فراہم کی تھی کہا کہ بمبئی ہائیکورٹ میں اس فیصلہ کے خلاف اپیل کی جائے گی ۔ تاہم ہم ہر عدالت کے فیصلے کا احترام کریں گے ۔ حکومت مہاراشٹرا نے آج عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انصاف رسانی کے نظام کو مستحکم کرنے کی پابند ہے۔ فیصلہ پر اظہاراطمینان کرتے ہوئے ریاستی وزیر فینانس سدھیر منگنٹی وار نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے مجرم قرار دینے کی شرح 9 فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد ہوگئی ہے ۔ مجرمین کے وکلاء نے مکوکا عدالت کے خصوصی جج سے درخواست کی تھی کہ سزاؤں میں نرمی کو ملحوظ رکھا جائے۔

 

ممبئی ٹرین دھماکہ کیس میںسلسلہ وار واقعات
ممبئی ۔ 30 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی میں سال 2006 ء کے ٹرین دھماکہ کیس کے سلسلہ وار واقعات جس میں خصوصی عدالت نے آج قطعی فیصلہ سنایا ہے ۔11 جولائی 2006 ء کو ممبئی کی سب اربن ٹرینوں میں 7 آر ڈی ایکس بم رکھ دیئے گئے جن کے دھماکوں سے 188 افراد ہلاک اور 800 سے زإائد لوگ زخمی ہوگئے ۔ 20 جولائی 2006 ء تا 3 اکتوبر 2006 ء انسداد دہشت گردی دستہ (ATS) نے سلسلہ وار دھماکوں کے سلسلہ میں 13 ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ 30 نومبر 2006 ء کو 30 ملزمین بشمول 13 پاکستانی شہریوں جو کہ اب تک مفرور ہیں کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی ۔ سال 2007 ء میں کیس کی سماعت کا آغاز فروری 2008 ء میں سماعت پر سپریم کورٹ کا حکم التواء ، 23 اپریل 2010 ء کو سپریم کورٹ میں حکم التواء برخاست، 19 اگست 2014 ء کو کیس پر سماعت کا اختتام ، 11 ستمبر 2015 ء کو مکوکا عدالت میں گرفتار 13 میں سے 12 ملزمین کے خلاف جرم ثابت ، 30 ستمبر کو ٹرائیل کورٹ نے ملزمین کو سزا کا اعلان کردیا۔