ملک میں وزیراعظم کو انصاف نہیں

امیتھی ؍ نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے آج کہا کہ راجیو گاندھی قتل مقدمہ میں تمام 7 مجرمین کو رہا کرنے ٹاملناڈو حکومت کے فیصلہ پر انہیں بے حد دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے قاتلوں کو جب آزاد چھوڑ دیا جائے تو پھر عام آدمی انصاف کی کیا توقع کرسکتا ہے۔ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991ء کو چنائی کے قریب سری پرمبدور میں انتخابی ریالی کے دوران خودکش بمبار نے ہلاک کردیا تھا۔ اس وقت راہول گاندھی 21 سال کے تھے۔ راہول گاندھی نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا کہ ان کے والد کے قاتلوں کو آزاد کیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سزائے موت کے حق میں نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اگر ایک وزیراعظم کو جنہوں نے ملک کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی، انہیں انصاف نہ مل سکے تو پھر عام آدمی انصاف کی کیا توقع کرسکتا ہے۔

ان کے اس تبصرہ پر تمام حاضرین جو یہاں موجود تھے، نعرے لگانے لگے۔ راہول گاندھی اترپردیش کے جگدیش پور میں واقع پورب دیہات میں عوام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں وزیراعظم کو تک انصاف نہیں ملتا اور یہ ان کے دل کی آواز ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ سزائے موت پر بھروسہ نہیں رکھتے کیونکہ ایسا کرنے سے ان کے والد واپس نہیں آجائیں گے لیکن یہ صرف میرے والد یا میرے خاندان کا معاملہ نہیں ہے یہ سارے ملک کا معاملہ ہے۔ اس دوران وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہا کہ راجیو گاندھی قتل مقدمہ کے تمام 7 مجرموں کو رہا کرنے حکومت ٹاملناڈو کے فیصلے کا مرکز جائزہ لے گا۔ نائب وزیرداخلہ آر پی این سنگھ نے ریاستی حکومت کے فیصلہ کو غلط اور انتہائی نامناسب قرار دیا۔ شنڈے نے کہاکہ صبح سے وہ انتظار کررہے ہیں کہ حکومت ٹاملناڈو کی طرف سے کوئی مکتوب ملے گا لیکن اب تک ایسا نہیں کیا گیا ۔ جب بھی یہ مکتوب ملے گا اس کا ہم جائزہ لیں گے۔

کانگریس ۔ ٹی آر ایس اتحاد کے امکانات
نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے پیش نظر کانگریس نے سیما۔ آندھرا میں ہونے والے نقصانات کی پابجائی کیلئے ٹی آر ایس کے ساتھ مفاہمت کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے ٹی آر ایس اور کانگریس کے انضمام کے بارے میں کہا کہ کانگریس کیلئے تمام راہیں کھلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو مستحکم بنانے کیلئے ہم تمام امکانات کا جائزہ لیں گے۔