ملک میں صرف تیسرے محاذ کی لہر: اکھلیش

اچھی ’’مارکیٹنگ ‘‘ کے باوجود مودی وزیراعظم نہیں بن سکتے
الہ آباد ۔ 30 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعلیٰ اترپردیش اکھلیش یادو نے آج ادعا کیا کہ فی الحال وہ جس لہر کی تائید کرسکتے ہیں وہ ہے مرکز میں غیر بی جے پی اور غیر کانگریسی حکومت کی کیونکہ آثار و قرائن یہی بتارہے ہیں کہ مرکز میں تیسرا محاذ حکومت تشکیل دے گا جس میں سماج وادی پارٹی کا اہم رول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئندہ حکومت بی جے پی تشکیل نہیں دے سکتی ۔ عوامی موڈ یہی ظاہر کرتا ہے کہ مرکز میں غیر بی جے پی اور غیر کانگریسی حکومت برسر اقتدار آئے گی ۔ یہاں سے 40 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ساہسون میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی جہاں وہ پھول پور لوک سبھا حلقہ سے سابق ایم پی دھرم راج سنگھ پٹیل کی تائید میں مہم چلاتے آئے تھے ۔

بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی ایک جھوٹے پروپگنڈہ میں اپنا وقت ، اپنے وسائل اور اپنی توانائی برباد کر رہے ہیں۔ اترپردیش کے عوام مودی کے منصوبوں سے پوری طرح واقف ہیں اور اب تو ملک میں جہاں جہاں رائے دہی کے مراحل اختتام پذیر ہورہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ سماجوادی پارٹی کی کارکردگی میں بہتری پیدا ہوتی جارہی ہے ۔ حالانکہ مودی اپنے لئے بہترین ’’مارکیٹنگ ‘‘ کر رہے ہیں لیکن وہ ملک کے وزیراعظم نہیں بن سکیں گے اور ان کا یہ خواب ، خواب ہی رہ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وارانسی سے نریندر مودی کے انتخابی میدان میں ہونے سے سماج وادی پارٹی کے ووٹوں پر کوئی اثر نہیں پرے گا ۔ 40 سالہ اکھلیش نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ بی جے پی مظفر نگر فسادات سے بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ 2009 ء میں سماج وادی پارٹی کو 23 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی اور اب اس کی کارکردگی میں مزید بہتری پیدا ہوگی۔