ملائیشیا: سرکاری فنڈ سے چار ارب ڈالر کا سرقہ

کوالالمپور۔ 30 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) ملائیشیا کے سرکاری فنڈ سے ممکنہ طور پر تقریباً چار ارب ڈالر چوری کر لیے گئے ہیں۔ ون ملائیشین ڈیولپمنٹ برہد (1 ایم ڈی بی) نام کے اس فنڈ کو 2009 میں ملائیشیا میں اقتصادی اور سماجی اصلاحات کیلئے قائم کیا گیا تھا۔ گذشتہ سال فنڈ پر 11 ارب ڈالر کا قرض ہونے کے بعد سوئس حکام نے اس کی تفتیش شروع کی تھی۔ سوئٹزر لینڈ کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے ’’اس بات کے بہت اشارے ہیں کہ اس فنڈ کو ملائیشیا کی سرکاری کمپنیوں نے غلط طریقے سے استعمال کیا ہے‘‘۔ ایک افسر مائیکل لابر نے کہاکچھ رقم ملائیشیا کے سابق افسروں اور متحدہ عرب امارات کے سابق اور موجودہ سوئس کھاتوں میں منتقل کی گئی۔ اٹارنی جنرل کے مطابق ابھی تک متعلقہ ملائیشیائی کمپنیوں نے اپنے نقصانات کے حوالے سے کوئی بات نہیں کہی ہے۔ 1 ایم ڈی بی معاملے میں ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق پر بھی انگلی اٹھائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ملائیشیا میں گذشتہ سال 1 ایم بی ڈی فنڈ کے حوالے سے مشتبہ غیر ملکی سرکاری حکام کی بدعنوانی، بے ایمان انتظامیہ اور منی لانڈرنگ کے بارے میں سوئس انکوائری شروع ہوئی تھی۔ ادھر ملائیشیا اور 1 ایم ڈی بی فنڈ کے حکام نے تازہ ترین الزامات سامنے آنے کے بعد ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ اور ہانگ کانگ میں بھی 1 ایم ڈی بی فنڈ کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ 1 ایم ڈی بی فنڈ کے ایڈوائزری بورڈ کے صدر وزیر اعظم نجیب رزاق نے سنہ 2009 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ فنڈ قائم کیا تھا۔ گذشتہ سال جولائی میں ملائیشیا کے سابق اٹارنی جنرل عبد الغنی پٹیل نے 68 کروڑ دس لاکھ ڈالر کے ایک عطیہ کا تعلق نجیب رزاق کے اکاؤنٹ سے بتایا تھا اور ان کے اکاؤنٹس کا تعلق 1 ایم ڈی بی سے منسلک کمپنیوں اور اداروں سے تھا۔ اس کے بعد پٹیل کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور اس معاملے میں جاری ایک تفتیش کے بعد ان کے جانشین نے کہا تھا کہ یہ پیسہ سعودی رائلز کی جانب سے ذاتی عطیہ تھا، جس کا زیادہ تر حصہ لوٹا دیا گیا تھا۔

ایرانی ڈرون سے امریکی بحری جہاز کی جاسوسی
تہران۔ 30 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ایرانی ڈرون طیارے نے بحری مشقوں کے دوران امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کے اوپر پرواز کرتے ہوئے اس کی بالکل واضح تصاویر کھینچی ہیں۔ سرکاری ٹی وی پر خلیج میں ایک نامعلوم امریکی جنگی بحری جہاز کی تصاویر دکھائی گئی ہیں۔ ٹی وی کے مطابق ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے اس آپریشن میں امریکی بحری جنگی جہاز کے بہت قریب جا کر غیر ملکی فوج کے جنگی یونٹس کی درست اور معیاری تصاویر حاصل کرنے کے آپریشن کی تعریف کی ہے۔ ایرانی بحریہ کے ایڈمرل حبیب اللہ شیاری نے سکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ یہ ہمارے ڈرون آپریٹرز کی بہادری، سائنسی قابلیت اور تجربے کی مثال ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اس کے بحری جہاز کے اوپر سے ایرانی ڈرون گزرا تھا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا اسی ڈرون کی حاصل کردہ تصاویر نشر کی گئی ہیں۔