ملائشیا جانے والے دس روہنگیا گرفتار، چھ نوجوان لڑکیاں بھی شامل

کاکس بازار (بنگلہ دیش) ۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش پولیس نے ایسے دس روہنگیا پناہ گزینوں کو گرفتار کیا ہے جو ملائشیا جانے والی ایک کشتی میں سوار ہونے کی تیاری کررہے تھے۔ یاد رہیکہ جنوب مشرقی بنگلہ دیش اس وقت روہنگیا پناہ گزینوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ لاکھوں پناہ گزینوں میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو میانمار کی فوج اور بدھ راہبوں کے ظلم و جبر، تشدد اور عصمت ریزی جیسے رونگٹے کھڑے کردینے والے واقعات سے بچنے میانمار سے فرار ہوکر بنگلہ دیش آ گئے تھے۔ روہنگیا اس وقت پناہ گزین کیمپوں میں انتہائی غیرانسانی ماحول میں رہنے پر مجبور ہیں۔ تاہم حالیہ دنوں میں جہاں موسم کچھ خوشگوار ہوگیا ہے، روہنگیا پناہ گزین اب ایسے ممالک کا رخ کرنا چاہتے ہیں جو زیادہ خوشحال ہیں۔ اس کیلئے وہ کبھی کبھی کشتی مالکان کو غیرقانونی سمندری سفر کیلئے رشوت بھی دیتے ہیں۔ (رشوت دینے کیلئے ان کے پاس رقم کہاں سے آتی ہے، یہ ایک علحدہ بحث ہے)۔ دریں اثناء ریاپڈ ایکشن بٹالین (RAB) کے ایک بیان کے مطابق شاہ پور پردیویپ سے چھ نوجوان خواتین اور چار مردوں کو ایک کشتی پر سوار ہونے سے روک دیا گیا جو رات کی اوقات میں دریائے ناف کے ذریعہ ملائشیا جانے کی تیاریاں کررہے تھے۔ شاہ پور پر دیویپ ایک ساحلی اسٹیشن ہے۔ آر اے بی کے کوکس بازار سربراہ مہدی حسن نے بتایا کہ خواتین کی عمریں 22 سال سے زائد نہیں تھیں اور انہیں یہ لالچ دیا گیا تھا کہ ملائشیا میں ان کی شادی اچھے اور مالدار گھرانے کے مردوں سے کروائی جائے گی۔