مقبول عام شخصیتوں کو گمراہ کن اشتہار بازی پر پانچ سال جیل!

نئے قانون کے مطابق 50 لاکھ روپئے کا جرمانہ ممکن ۔ مسودہ قانون پر وزراء کے گروپ کی بعض سفارشات قبول
ممبئی ۔30 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) ملک کی ایسی ممتاز شخصیتوں خاص کر فلم اداکار کھلاڑی اور دیگر نامور افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جنھوں نے گمراہ کن اشتہاربازی کی ہے ۔ ناقص اشیاء کا غلط پروپگنڈہ اپنی شخصیت کا سہارا لے کر عوام کو خریداری کے لئے اُکسانے یا انھیں فلاں شئے خریدنے کی ترغیب دینے کے مرتکب پائے گئے تو ان پر 50 لاکھ روپئے کا جرمانہ اور 5 سال کی جیل کی سزا صادر ہوسکتی ہے ۔ وزراء کے ایک گروپ نے ان سفارشات کا جائزہ لیا ہے ۔ نئے مسودہ قانون کے تحت حکومت ان ممتاز عوامی شخصیتوں کے خلاف قدم اُٹھاتی ہے ۔ مرکز نے گزشتہ سال اگسٹ میں تحفظ صارفین بل 2015 ء کو لوک سبھا میں متعارف کروایا تھا ۔ اس قانون کے ذریعہ حکومت 30 سال پرانے تحفظ صارفین قانون کو تبدیل کرنا چاہتی ہے ۔ پارلیمانی اسٹانڈنگ کمیٹی نے اپریل میں اپنی سفارشات پیش کی ہیں۔ پیانل کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد وزارت اُمور صارفین نے بعض اہم سفارشات کو تبدیل کردیا ہے ۔ مثال کے طورپر فلمی شخصیتوں ، کھلاڑیوں یا دیگر شعبہ کی مقبول افراد پر جرمانہ عائد کرنے کے لئے دفعات کا جائزہ لیا ہے ۔ انھیں غلطی کے ارتکاب پر سزا بھی دی جائے گی ۔

ذرائع کے مطابق محکمہ اُمور صارفین کو دیگر وزارتوں کی جانب سے اس مسودہ قانون پر رائے وصول ہوئی ہے ۔ تقریباً تمام وزارتوں نے مجوزہ دفعات پر اپنی آراء پیش کردی ہے اور کہا کہ ان افراد پر جرمانہ عائد کئے جائیں اور سزا دی جائے جو لوگ ناقص اشیاء کی گمراہ کن تشیر کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیتے ہیں ان پر قانون کا شکنجہ کسا جانا ضروری ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی کی قیادت میں وزراء کا ایک گروپ کل اس موضوع پر بات چیت کرنے کیلئے اپنا اجلاس منعقد کرہا ہے ۔ اجلاس میں وزارت اُمور صارفین کی جانب سے تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد ہی مسودہ قانون کو کابینی منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا ۔وزیر اُمور صارفین رام ولاس پاسوان ، وزیر قانون روی شنکر پرساد ، وزیر صحت جے پی نادا ، وزیر برقی پائیوش گوئیل ، وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری اور وزیر کامرس نرملا سیتا رامن بھی اس وزارتی گروپ میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت نے سخت سے سخت قانون کی تجویز رکھی ہے تاکہ گمراہ کن اشتہاربازی اور ناقص اشیاء کی تشہیر کرنے کے خلاف سخت اقدامات کئے جاسکیںاور جو مشہور شخصیتیں اس کی اشتہاربازی میں ملوث پائے گئے تو ان کو جیل کی سزا دی جائے گی ۔ اگر ان افراد نے پہلی مرتبہ جرم کا ارتکاب کیا ہے تو ان پر 10 لاکھ روپئے کا جرمانہ اور دو سال کی جیل ہوگی جبکہ دوسری یا متواتر خلاف قانون حرکت کی تو پھر ان پر 50 لاکھ کا جرمانہ اور پانچ سال کی سزا کا اطلاق ہوگا ۔ جو لوگ برانڈ ایمبیسیڈر ہوتے ہیں وہ سزا سے بچ نہیں سکیں گے ۔ وزارت نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ ناقص اشیاء بنانے والوں کو بھی سزائیں دی جائیں ،ان کے لائیسنس منسوخ کردیئے جائیں اور وزارت اُمور صارفین تحفظ نے بھی پیانل کی سفارشات کو قبول کرلیتے ہیں اور سرویسیس میں پائی جانے والی خامیوں کا سخت نوٹ لینے پر فیصلہ کیا ہے ۔ یہ بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ای کامرس اور راست فروخت کا قانون بھی تیار کیا جائے ۔