مفاہمت کیلئے تلگودیشم کو 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم

تمام نشستوں پر مقابلہ کرنے بی جے پی کی دھمکی:وینکیا نائیڈو

حیدرآباد 30مارچ ( پی ٹی آئی) آندھرا پردیش میں نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ بی جے پی اور تلگودیشم کے مابین بات چیت دونوں جماعتوں کے اٹل موقف کے سبب تعطل کا شکار ہوگئی ہے اس دوران بی جے پی کے سینئر لیڈر وینکیا نائیڈو نے آج اشارہ دیا کہ اگر چندرا بابو نائیڈو کے زیر قیادت تلگودیشم پارٹی اندرون 24 گھنٹہ اپنا موقف واضح کرنے میں ناکام ہوجاتی ہے تو بی جے پی آنے والے انتخابات میں تنہا مقابلہ کرے گی ۔ وینکیا نائیڈو نے تلنگانہ اور سیما آندھرا میں نشستوں کی تقسیم کے سوال پر تلگودیشم کے ساتھ جاری بات چیت میں تعطل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کا کل نئی دہلی میں اجلاس ہوگا جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کو قطعیت دی جائے گی ۔

چنانچہ بی جے پی اپنی حکمت عملی طئے کرنے میں غیر معینہ مدت تک انتظار نہیں کرسکتی ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ’’مجھے موصولہ اطلاعات کے مطابق تلگودیشم کے ساتھ بات چیت کے سلسلہ میں کچھ تعطل ضرور برقرار ہیں اور ہم غیر معینہ مدت تک انتظار نہیں کرسکتے ‘‘۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ تلنگانہ کی بی جے پی کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ کل تک اپنی سفارشات پیش کریں۔ اگر اس دوران مفاہمت پر پہل ہوتی ہے تو فیصلہ کیا جائے گا ورنہ بی جے پی اپنے طور پر تیاریاں جاری رکھے گی۔وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ’’احتیاطی طور پر میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ دونوں یونٹوں سے کہہ چکا ہوں کہ وہ اگر ضروری ہو تو تمام نشستوں پر مقابلے کے لئے تیار رہیں یا پھر نشستوں پر کوئی مفاہمت ہوتی ہے تو اس کیلئے بھی تیار رہے‘‘۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی تلنگانہ میں اسمبلی کے 48 اور لوک سبھا کے 9 حلقوں کیلئے مطالبہ کررہی ہے جبکہ سیما آندھرا میں لوک سبھا کی 5 نشستوں پر دعوی کیا ہے تاہم تلگودیشم نے اس پارٹی کو تلنگانہ میں لوک سبھا کی 7 اور اسمبلی 35 نشستیں دینے سے اتفاق کیا ہے جبکہ سیما آندھرا میں اسمبلی کی 10 اور لوک سبھا کی 3 نشستیں دینے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ۔