مغربی بنگال کے کالجوں میں مذہب کو مخفی رکھنے کی اجازت

مذہب کے کالم میں انسانیت، لامذہب یا سیکولر، لکھنے کا متبادل اختیار
کولکتہ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کے کم سے کم 50 کالجوں میں داخلوں کے لئے جاری کردہ آن لائن فارمس میں مذہب کا انکشاف نہ کرنے کے خواہشمند طلبہ کی سہولت کے لئے مذہب کے خانہ میں متبادل کے طور پر انسانیت، سیکولر اور غیر مذہبی درج کیا گیا ہے۔ یہ نیا طریقہ کار اختیار کرنے والے کالجوں میں شہر کولکتہ کا صدی قدیم بہتبونے کالج بھی شامل ہے جس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ انڈر گریجویٹ کورسیس میں داخلے لینے والے طلبہ کو اپنے مذہبی عقائد مخفی رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ اس لئے بھی کیا گیا ہے کہ ڈگری کورسیس میں داخلے کے اکثر خواہشمند طلبہ نے کالجوں میں داخلے لیتے وقت مذہب کے اعلان یا انکشاف کی ضرورت کے جواز پر سوال اُٹھایا تھا۔ ایک عہدیدار نے کہا ’ہمیں اس بات کا پتہ بھی چلا تھا کہ کئی طلبہ نے مذہبی کالج میں خانہ پُری کے موقع پر خود کو لامذہب ظاہر کیا تھا۔ جس کے بعد کالج انتظامیہ نے مذہب کے کالج میں انسانیت درج کرنے کا فیصلہ کیا‘۔ دیگر چند کالجوں نے جن میں اسکاٹش چرچ کالج شامل ہے مذہب کے خانہ میں کسی بھی مذہب کا اقرار یا انکار نہ کرنے والے، سیکولر یا غیر مذہبی لکھنے کا اختیار دیا تھا۔ کولکتہ کے مولانا آزاد کالج میں طلبہ کو مذہب کے خانہ میں انسانیت لکھنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔