مغربی بنگال میں قومی صدر بی جے پی کا جلسہ عام

سونیا گاندھی پر دہشت گردوں کیلئے مگرمچھ کے آنسو بہانے کا امیت شاہ کی پریس کانفرنس

کولکتہ 22 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) قومی صدر بی جے پی امیت شاہ نے پیر کے دن یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی پر الزام عائد کیاکہ وہ مبینہ طور پر مگرمچھ کے آنسو دہشت گردوں کے لئے بہارہی ہیں جو باٹلہ ہاؤز میں ایک انکاؤنٹر میں 2008 ء میں ہلاک کئے گئے تھے لیکن اُن ملازمین پولیس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی حالانکہ ملازمین پولیس اِسی حملے میں ہلاک ہوا تھا۔ اُنھوں نے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو بھوپال سے پارٹی کا لوک سبھا امیدوار نامزد کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ ان کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں اور مالیگاؤں دھماکے مقدمہ کے اصل خاطی قانون کی گرفت سے بچ نکلے ہیں۔ حساس شہریت (ترمیمی) بِل اور این بی سی کے بارے میں بی جے پی صدر نے کہاکہ دوبارہ برسر اقتدار آنے پر شہریت کا رجسٹر ملک گیر سطح پر ہندوستانی شہریت پناہ گزینوں کو فراہم کرے گا اور دراندازوں کی شناخت کرے گا۔ اُنھوں نے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی پر الیکشن کمیشن پر خوف کی حالت میں کہ اُنھیں انتخابی ناکامی ہوگی، اُنگلیاں اُٹھانے پر سخت تنقید کی۔ باٹلہ ہاؤز انکاؤنٹر یو پی اے دور حکومت میں ہوا تھا۔ سونیا گاندھی نے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے لئے آنسو بہائے تھے تاہم وہ پولیس عہدیدار کے لئے آنسو بہانے سے قاصر رہیں جو اِس حملے میں ہلاک ہوگیا تھا۔ کانگریس کو چاہئے کہ اِس کا جواب دے۔ امیت شاہ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن سے کانگریس قائد سلمان خورشید کے حالیہ چیلنج پر جو چیف منسٹر یوپی یوگی آدتیہ ناتھ کو باٹلہ ہاؤز انکاؤنٹر کے موضوع پر مباحثے کے لئے دیا گیا ہے، تبصرہ کرنے کی خواہش پر مذکورہ بالا جواب دیا۔ دہلی پولیس کی ایک ٹیم نے باٹلہ ہاؤز کے فلیٹ پر جو جنوبی دہلی میں واقع ہے، ایک اطلاع ملنے پر کہ 13 ستمبر کے قومی دارالحکومت پر سلسلہ وار بم حملوں میں ملوث دہشت گرد یہاں روپوش ہیں، دھاوا کیا گیا تھا۔ دو مشتبہ دہشت گرد اور ایک پولیس عہدیدار وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ دو مشتبہ دہشت گرد اور ایک ملازم پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک ہوگئے تھے جو سلسلہ وار بم دھماکوں کے 6 دن بعد ہوا تھا۔ امیت شاہ نے بی جے پی کے فیصلے کا دفاع کیا جس نے سادھوی پرگیہ کو امیدوار مقرر کیا ہے حالانکہ وہ مالیگاؤں دھماکے مقدمہ میں ضمانت پر رہا ہے۔