مظفر نگر کے 100فساد زدہ خاندانوں کیخلاف جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کے مقدمات

مظفر نگر ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) 100 فساد زدہ خاندانوں کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے ہیں جو پڑوسی ضلع شاملی کے ایک دیہات میں مقیم تھے، اُن پر سرکاری اراضی پر ناجائز قبضے کے الزام میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ تحصیل دار ٹھاکر پرساد نے کل اِن خاندانوں کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جو دیہات منصورہ میں مقیم تھے۔ یہ علاقہ سپٹمبر کے فسادات کے بعد جھونجھونو پولیس اسٹیشن کے دائرہ کار میں شامل ہے۔ سب ڈیویژنل مجسٹریٹ ایس کے سنگھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ٹھاکر پرساد نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیاکہ یہ خاندان فسادات کے وقت سے سرکاری اراضی پر مقیم تھے اور اب اُنھوں نے وہاں اینٹوں سے مکان تعمیر کرلئے ہیں۔ ایک اور مقدمہ میں محکمہ جنگلات نے 270 خاندانوں کو اراضی کا تخلیہ کرنے ضلع شاملی کے دیہات روٹین میں نوٹسیں جاری کی ہیں۔ اِن خاندانوں پر جنگلات کی اراضی پر فسادات کے بعد ناجائز قبضے کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔

ریلیف کیمپوں میں سہولیات کے فقدان پر کانگریس کا احتجاج
لکھنو ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مظفر نگر فسادات کے متاثرین کیلئے ریلیف کیمپوں میں سہولیات کے فقدان پر اترپردیش کانگریس جاریہ ماہ کے اواخر میں میرٹھ اور لکھنو میں احتجاجی مظاہرے کرے گی ۔ اس کے علاوہ نیشکر کسانوں کے مسائل پر بھی احتجاج کیا جائے گا۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری و انچارج پارٹی امور اترپردیش مدھو سدن مستری نے ڈسٹرکٹ اور سٹی یونٹ کے قائدین سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ میرٹ میں 21 جنوری کو احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور لکھنو میں 30 جنوری کو مارچ رکھا جائے گا ۔ انہوں نے ریلیف کیمپوں کی ابتر صورتحال پر ملائم سنگھ یادو کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایااور حکومت پر فنڈس مختص کرنے کے باوجود اسے استعمال نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔