مظفر نگر: آخری کیمپ کا بھی تخلیہ ، 483 خاندانوں کی منتقلی

مظفر نگر ۔ 31 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) شدید سردی اور سینئر ضلعی عہدیداروں کی اپیلوں کے پیش نظر آج موضع لوئی میں کیمپ کئے ہوئے 483 فساد زدہ خاندانوں کو بھی ’’محفوظ تر مقامات‘‘ کو روانہ کردیا گیا ۔ اب ضلع مظفر نگر میں کوئی بھی ریلیف کیمپ باقی نہیں ہے جبکہ پڑوسی ضلع شاملی میں چار کیمپس موجود ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما جو صبح سے موضع لوئی میں کیمپ کئے ہوئے تھے، ان کے مطابق 420 فیملیوں کو دن بھر کے دوران منتقل کردیا گیا جبکہ شام میں بقیہ 63 خاندان محفوظ تر مقامات کیلئے روانہ ہوگئے۔ پرنسپل سکریٹری محکمہ صحت یو پی پراوین کمار نے بھی آج اس کیمپ کا دورہ کیا۔

وہ شاملی کے چار کیمپوں کو بھی گئے تاکہ وہاں طبی سہولیات کے انتظام کا جائزہ لیا جاسکے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ تخلیہ کرنے والے خاندانوں کو 10 روز کیلئے راشن مہیا کرایا گیا اور انہیں طبی سہولیات اور سکیوریٹی بھی دی جائے گی۔ اگست میں پھوٹ پڑنے والے فسادات کے بعد لوئی کیمپ میں زائد از 510 خاندان رہنے لگے تھے۔ یو پی حکومت کی تشکیل شدہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے مطابق 12 سال کی عمر سے کم والے کم از کم 34 بچے اضلاع مظفر نگر اور شاملی کے ریلیف کیمپوں میں فوت ہوئے۔ مرکزی وزارت صحت نے ریاستی حکومت سے مغربی اترپردیش کے ریلیف کیمپوں میں اب تک فوت ہونے والے بچوں کی تعداد ، اموات کی وجوہات اور مزید جانی نقصان کو روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کے تعلق سے رپورٹ طلب کی ہے۔ مظفر نگر اور پڑوسی علاقوں میں ستمبر میں پیش آئے فسادات کے دوران زائد از 60 افراد ہلاک ہوئے اور ہزارہا دیگر بے گھر ہوگئے ، جن میں سے کئی ہنوز بے یار و مددگار ہیں۔ (ابتدائی خبر صفحہ3 پر)