مضر صحت ملاوٹ شدہ غذائی اجناس کی ضبطی پر عوام تشویش کا شکار

شہر اور مضافات میں مافیا کی سرگرمیاں عروج پر ، کمپنیوں اور حکومت کو نقصان
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) شہر میں ملاوٹ شدہ اشیاء کے متعلق جاری مہم کے دوران تیل ‘ گھی دودھ کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ کی ضبطی نے عوام کو تشویش میں مبتلاء کر رکھا ہے کیونکہ دونوں شہروں میں جاری دھاوؤں کے دوران محکمہ پولیس نے اب تک لاکھوں روپئے مالیتی اشیاء ضبط کئے ہیں جو نقلی ہیںاور شہر کے رہائشی علاقوں میں تیار کئے جا رہے ہیں اور ان پر بڑے کمپنیوں کے نام ثبت کرتے ہوئے اسے بازار میں فروخت کیا جانے لگا ہے۔ ملاوٹ شدہ اور غیر معیاری اشیاء کا استعمال انسانی صحت کیلئے مضر ہے اور ان اشیاء کے استعمال سے کئی امراض لاحق ہونے کا خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود معمولی مالی مفادات کے لئے تیار کی جانے والی یہ اشیاء دونوں شہرو ںمیں تیزی سے فروخت کی جانے لگی ہیں ۔ تیل اور گھی کے علاوہ دودھ ودیگر اشیا ء میں ملاوٹ کے خلاف پولیس کی جانب سے شروع کردہ مہم کو عوام کی زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وقتی طور پر کی جانے والی ان کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا جانا چاہئے کیونکہ اس طرح کی کاروائیاں جو ہیں وہ صحت عامہ کے مفاد میں ہیں۔ گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران محکمہ پولیس کی جانب سے کی گئی کاروائی کے دوران جو انکشافات ہوئے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ شہر کے علاوہ نواحی علاقوں میں یہ سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں میں بڑے برانڈ کے نام کے نقلی دودھ‘ تیل اور گھی کے علاوہ ڈالڈا وغیرہ کی تیاری کا عمل جاری ہے لیکن اب تک بھی ان بڑے تیارکنندگان تک پولیس کو رسائی حاصل نہیں ہو پائی ہے جبکہ محکمہ پولیس کی جانب سے رہائشی علاقو ںمیں نقلی ادرک لہسن اور غیر معیاری ادرک لہسن تیار کرنے والوں تک رسائی حاصل کرلی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ نقلی تیل‘ دودھ اور گھی تیار کرنے والی بڑی کمپنیوں کی جانب سے ان کے تیارکردہ اشیا ء کی فروخت میں کمی ریکارڈ کئے جانے کے بعد یہ اطلاعات فراہم کی گئی ہیں کہ بازاروں میں ان کے برانڈ کی فروخت برابر ہے لیکن کمپنیوں میں تیارکردہ اشیائے ضروریہ کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے جو کہ ان صنعتی اداروں کے لئے تشویش کا سبب بنا اور انہوں نے متعلقہ ویجلنس کو اس بات کی اطلاع فراہم کی ۔ شہر میں جاری نقالوں کی ان سرگرمیوں سے صرف حقیقی تیار کنندگان کو ہی نہیں بلکہ خود حکومت کو بھی نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے لیکن سب سے زیادہ اہم شہریوں کی صحت ہے جو ان نقلی و ملاوٹ شدہ اشیاء کے سبب تباہ ہورہی ہے ۔