مصر میں پولیس اورموافق مرسی طلبہ میں جھڑپیں، دو ہلاک

قاہرہ ۔ 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مصر میں پولیس اور معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں کے مابین جھڑپوں میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔ موافق مرسی اتحاد میں نئی فوجی تائید کی حامل حکومت کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کردی ہے اور ملک گیر سطح پر مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ کل جھڑپوں میں دو افراد کی ہلاکت کی توثیق ہوئی۔ سیکوریٹی عہدیداروں نے بتایا کہ ایک شخص کے سر میںگولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق جھڑپوں میں ایک ملازم پولیس کو بھی گولی لگی لیکن اس کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وزارت دفاع کے قریب احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے صرف آنسو گیس کا استعمال کیا گیا لیکن پولیس نے اسلام پسندوں پر اسلحہ کے استعمال کا الزام عائد کیا۔ اس کے برعکس موافق مرسی اتحاد نے ایک بیان میں موجودہ حکومت میں شامل دہشت گردوں پر دو افراد کو ہلاک اور تین دیگر کو زخمی کرنے کا الزام عائد کیا۔ مصر میں محمد مرسی کی اخوان المسلمین کو گذشتہ ہفتہ حکومت نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ اس تنظیم پر قاہرہ کے شمال میں بم دھماکے کا الزام ہے جس میں 15 افراد ہلاک ہوگئے لیکن اخوان المسلمین کی اس کی تردید کی۔ پولیس نے دریائے نیل کے کنارے واقع شہر زگازگ میں بھی موافق مرسی طلبہ کے احتجاج پر آنسو گیس فائر کئے۔ یہ معزول صدر مرسی کا آبائی ٹاؤن ہے۔ سارے مصر کی یونیورسٹیز میں موافق مرسی طلبہ کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور انہوں نے اس میں مزید شدت پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے۔