مصر میں اخوان المسلمین کے 18 کارکن گرفتار

قاہرہ 26 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر میں استغاثہ نے اخوان المسلمین کے کم از کم 18 ارکان کو جن میں ایک سابق رکن پارلیمنٹ بھی شامل ہیں گرفتار کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔ ان پر ایک دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھنے کا الزام ہے ۔حکومت نے ایک دن قبل ہی اس گروپ پر پابندی عائد کردی تھی ۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میں یہ بات بتائی گئی ۔ ان میں معزول صدر محمد مرسی کی تحریک کے نائب کے فرزند بھی شامل ہیں۔ اس تحریک کو مصر کی حکومت نے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا ہے ۔ سرکاری خبر رساں ادارے مینا نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ ان ملزمین میں سے سات کو اسکندریہ میں دو ہفتوں کیلئے حراست میں لیا گیا ہے اور حراست کی مدت میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے ۔ مابقی گیارہ افراد کو دریائے نیل کے ڈیلٹائی علاقہ سے گرفتار کیا گیا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اخوان المسلمین کے 16 مشتبہ ارکان کو ایک گروپ کی تائید میں ورقئے تقسیم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ یہ گروپ عوام کو تشدد پر اکسانے کا مرتکب ہے ۔ اس گروپ کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی سرگرمیوں میں کسی طرح سے حصہ لینے والا کوئی بھی شخص کم از کم پانچ سال قید کی سزا پاسکتا ہے ۔ وزارت داخَہ نے یہ بات بتائی ہے ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان کی تشہیر کرنے والوں کو بھی پانچ سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے ۔محمد مرسی کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے اخوان المسلمین کی جانب سے تقریبا روز ہی احتجاجی مظاہرے کئے جاتے ہیں۔