مشرف کی نظر ثانی کی درخواست مسترد

اسلام آباد ، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے 31 جولائی 2009ء کے ایک فیصلے کے خلاف سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی نظر ثانی کی درخواست آج مسترد کردی ہے۔ عدالتی فیصلے میں 3 نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور اعلیٰ عدلیہ کے ججز کو نظر بند کرنے پر انہیں ’’غاصب‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے 14 رکنی بنچ نے نظر ثانی کی درخواست مقررہ وقت میں دائر نہ کرنے کی وجہ سے یہ درخواست خارج کردی۔ مشرف کے وکلا کی ٹیم میں شامل بیرسٹر محمد علی سیف نے صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے ’’ایک غلط فیصلے کو درست کرنے کا موقع گنوا دیا‘‘۔ ایک روز قبل اپنے دلائل میں مشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے یہ انکشاف کیا تھا کہ 3 نومبر کو ملک میں ایمرجنسی لگانے کا اقدام ان کے موکل نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کیا۔ اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ انھوں نے عدالت کا مسئلہ حل کردیا کیونکہ غداری کا مقدمہ بھی صرف پرویز مشرف ہی کے خلاف ہے۔