مشرف علاج کیلئے بیرون ملک روانگی کے خواہاں

اسلام آباد 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے اپنے ملک میں اینجیو گرافی کروانے سے انکار کردیا اور علاج کیلئے بیرون ملک روانگی کی خواہش ظاہر کی۔ میڈیکل بورڈ نے عدالت میں پیش کردہ اپنی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے۔ اگرچہ یہ رپورٹ سربہ مہر لفافہ میں پیش کی گئی تھی لیکن مختلف نیوز چیانلس میں اس کا افشاء ہوگیا۔ ایکسپریس نیوز نے اس رپورٹ کے حوالہ سے کہاکہ مشرف کی صحت ایسی ہوگئی ہے کہ اب قلب پر ایک حملہ بھی ان کے لئے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

مشرف کے خلاف غداری کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے یہ میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا تاکہ 70 سالہ سابق فوجی سربراہ کی صحت کا پتہ چلایا جاسکے۔ امراض قلب کی شکایت پر اُنھیں 2 جنوری کو ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر 29 جنوری کو جرح ہوگی جس کے بعد ہی سماعت کے دوران مشرف کی حاضری کے بارے میں کسی قطعی فیصلہ کا اعلان کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مشرف پاکستان میں اپنی انجیو گرافی کیلئے تیار نہیں ہیں کیونکہ بقول اُن کے ملک میں قلب کے علاج اور معاون نظام، معیارات کے مطابق نہیں ہے۔