مشتبہ افراد پر مقدمہ چلانے کی قرارداد روس نے ویٹو کردی

ماسکو30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)  روس نے ملائیشین ایئر لائنز کی پرواز ایم ایچ 17 کی تباہی کے معاملے میں مشتبہ افراد پر مقدمہ چلانے کے لیے عالمی ٹرائبیونل بنانے کے مطالبے والی قرارداد کو ویٹو کر دیا، ملائیشیا، ہالینڈ، آسٹریلیا، بیلجیم اور یوکرین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس ٹرائبیونل کی تشکیل سے متعلق قرارداد پیش کی تھی۔ سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے جہاں روس نے اسے ویٹو کر دیا وہیں 11 نے اس کے حق میں ووٹ دیا جبکہ تین ارکان چین، انگولا اور وینیزویلا نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جانے والے اس طیارے کو 17 جولائی 2014 کو مشرقی یوکرین کے اوپر مار گرایا گیا تھا اور اس پر سوار تمام 298 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں سے 196 کا تعلق ہالینڈ سے تھا۔ جس جگہ یہ طیارہ گرا وہ علاقہ روس نواز باغیوں کے زیرِ اثر تھا تاہم باغیوں نے جہاز مار گرانے کے الزام کو رد کر دیا تھا۔ مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ اس طیارے کو روس کے فراہم کردہ میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ روس بھی ان الزامات سے انکار کرتا آیا ہے اور اس کا الزام ہے کہ طیارہ یوکرینی حکومت کے فوجیوں نے مار گرایا تھا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوتن پہلے ہی اس ٹرائبیونل کی تشکیل کی تجویز کو قبل از وقت اور غیر تعمیری قرار دے چکے ہیں۔ قرارداد ویٹو کیے جانے پر اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی سفیر سمانتھا پاور نے کہا کہ روس نے ظالمانہ انداز میں صدمے کا شکار اقوام سے اٹھنے والی عوامی آواز کو نظرانداز کر دیا ہے۔