مسلم تحفظات کی فراہمی، حکومت کی نیت میں کھوٹ

ٹی آر ایس حکومت کو دستوری طریقہ کار اختیار کرنے سابق رکن پارلیمنٹ ہنمنت راؤ کا مشورہ
حیدرآباد :31؍ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس حکومت مسلمانوں کو تحفظات کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں ہے اور اُس کی نیت میں کھوٹ ہے۔ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر سابق رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ نے یہ بات کہی اور حکومت کی اختیار کردہ پالیسی پر شدید تنقید کی۔ وہ آج نظام آباد میں نائب صدر ضلع کانگریس کمیٹی اشفاق احمد خان کی قیام گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کے معاملہ میں حکومت کی نیت میں کھوٹ ہے جس کی وجہ سے اسمبلی میں بل کو پاس کرتے ہوئے پارلیمنٹ بھیجنے کا ارادہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ چونکہ مرکز میں مسلم تحفظات کی سخت مخالف بی جے پی اقتدار پر ہے ایسے میں اِس بل کی منظوری کی توقع کیسے جاسکتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت وقتاً فوقتاً مسلمانوں کو اِس طرح کے تیقنات کے ذریعہ دھوکہ دے رہی ہے۔ مسلمانوں کو تحفظات دینے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ دستور کے تحت ریزرویشن فراہم کریں تو بہتر ہوگا ۔ حکومت واقعی اقلیتوں سے ہمدردی رکھتی ہے تو آرا یس ایس کے حمایتی نریندر مودی سے اتحاد کی کیا ضرورت ہے۔ نوٹ بندی کی وجہ سے 150 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اس کے ذمہ دار نریندر مودی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں مسلمانوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے رام مندر کا نعرہ دوبارہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد راہول گاندھی کی اپیل پر ریاست کے کئی اضلاع کے دورہ کئے گئے اور کئی افراد نے نوٹ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس کے جلسوں میں بڑی تعداد میں شرکت کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی میں آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندر ا بابو نائیڈو بھی شامل ہیں ان ہی کے مشورہ سے نوٹ بندی کا فیصلہ کیا گیاکیونکہ یہ ابتداء سے بی جے پی کے ساتھ ہیں اور واجپائی کے دور میں بھی انہوں نے مرکز کو قبل از انتخابات کرانے کا مشورہ دیا تھا۔ اس موقع پر ایم ایل سی آکولہ للیتا، ضلع کانگریس صدر طاہر بن حمدان ، پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹریز جی گنگادھر، این رتناکر، کانگریسی قائدین اشفاق احمد خان پاپا، محمد فیاض الدین ، مسعود احمد اعجاز، سمیر احمد، محمد امر ، عبدالقدیر جمیل ، ایبو، شیخ چاند، و دیگر بھی موجود تھے۔