مسلمانوں کی تعلیم کیلئے 3 ارب امریکی ڈالر مختص کرنے پر حکومت کا غور

ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت کے موضوع پر امریکی تقریب سے مرکزی وزیر رحمن خان کا خطاب
گوہاٹی۔ 29؍دسمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ مرکز نے کہا کہ وہ جلد ہی 3 ارب امریکی ڈالر مالیتی خصوصی فنڈ کا اعلان کرے گی تاکہ مسلم عوام کی حالت انفرا اسٹرکچر فراہم کرتے ہوئے خاص طور پر تعلیم فراہم کرتے ہوئے بہتر بنائی جاسکے۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی اُمور کے رحمن خان نے کہا کہ ہمیں انفرا اسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں کو تعلیم کی ضرورت ہے اور اس کے لئے انفرا اسٹرکچر ضروری ہے۔ فی الحال انفرا اسٹرکچر کی قلت ہے۔ ہم 2 تا 3 ارب امریکی ڈالر مالیتی ایک خصوصی فنڈ قائم کرنے پر غور کررہے ہیں جو 10 ہزار تا 15 ہزار کروڑ روپئے کا ہوگا۔ اگر اس کا ایک فیصد بھی ہندوستانی مسلمان بطور عطیہ دیں تو ہم یہ رقم حکومت سے حاصل کرسکیں گے۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی اُمور کے رحمن خان نے کہا کہ ہندوستان کے مسلم عوام وسائل رکھتے ہیں۔ انھیں صرف ایک نظام کی ضرورت ہے جس سے عوام کو متحرک کیا جاسکے اور فنڈ کا انتظام کیا جاسکے۔

مرکزی وزیر اقلیتی اُمور، امریکی وفاق برائے ہندوستانی نژاد مسلمان کی ایک تقریب میں کلیدی خطبہ دے رہے تھے۔ اس سوال پر کہ حکومت فنڈ کی تجویز کو کب قطعیت دے گی؟ رحمن خان نے کہا کہ ہم اس پر کچھ عرصے سے غور کررہے ہیں اور جلد ہی اس کا اعلان کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت تمام ضروری اقدامات کررہی ہے تاکہ مسلمانوں کی حالت بہتر بنائی جاسکے۔ ہندوستانی مسلمانوں کی تعلیم واحد ترجیح ہے۔ اگر مسلمان تعلیم یافتہ ہوں تو معاشرہ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ آپ یہ نہ سمجھیں کہ آپ ایک اقلیت ہیں بلکہ یہ سمجھے کہ آپ ہندوستان کی دوسری بڑی اکثریت ہے۔ کے رحمن خان نے شمال مشرقی ریاستوں کی جانب سے فنڈس کے استعمال کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 700 کروڑ روپئے کثیر طبقاتی ترقی کے لئے علاقہ کو گیارہویں پنجسالہ منصوبہ کے دوران دئے ہیں۔ ان فنڈس کا استعمال بہت سُست رفتار ہے۔ ہم نے اس بارے میں چیف منسٹر سے تبادلۂ خیال کیا ہے اور ریاستی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ مختص کردہ رقومات کے خرچ پر توجہ مرکوز کی جائے اور اسے اولین ترجیح دی جائے۔