مسجد کی تعمیر بہترین صدقہ جاریہ

کرنول ۔ 23 ۔ اکٹوبر ( فیاکس ) دنیا میں باتوفیق مسلمان بہت سارے نیک کام کرتے ہیں ، لیکن ان نیک کاموں میں سے بعض کاموں کا اجر و ثواب صرف دنیا کی زندگی تک رہتا ہے اور بعض کاموں کا اجر و ثواب زندگی کے علاوہ مرنے کے بعد بھی آدمی کو ملتے رہتا ہے ۔ ان ہی میں سے ایک کام اللہ تعالی کی رضا و خوشنودی کیلئے اللہ کے گھر مسجد تعمیر کرنا ہے ۔ مولانا محمد ارشد علی قاسمی سکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ و آندھراپردیش کے زیرنگرانی تعمیر کی گئی ’’ مسجد الودود ‘‘ کے افتتاح کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مولانا نے کہا رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا جب انسان دنیا سے گذر جاتا ہے تو صرف تین چیزوں کا اجر و ثواب اس کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے ۔ ایک صدقہ جاریہ ، دوسرے نفع بخش علم اور تیسرے نیک صالح اولاد جو اس کیلئے دعائیں کرتی رہتی ہے ۔ مولانا نے کہا مسجد کی تعمیر بہترین صدقہ جاریہ ہے ، اس لئے کہ مساجد قیامت تک باقی رہنے والی ہوتی ہے اور جب تک لوگ مسجد میں نمازیں پڑھتے رہیں گے اور مسجد کو مرکز بناکر دینی خدمات انجام دی جاتی رہے گی اس کا اجر و ثواب مسجد تعمیر کرنے والے کے حق میں لکھا جاتا رہے گا ۔ مولانا نے کہا کہ دیہاتوں میں مسجد تعمیر کرنا جہاں بہترین صدقہ جاریہ ہے وہیں دیہاتوں میں دینی شعور بیداری اور دین پر ثابت قدمی کا بھی اہم ذریعہ ہے ۔ مولانا نے مقامی مسلمان بھائیوں پر زور دے کر کہا وہ نمازوں کی پابندی کے ذریعہ مسجد کو ہمیشہ آباد رکھیں اس لئے کہ بستی اگر اللہ کا گھر آباد رہے گا تو ہمارے گھر بھی آباد رہیں گے ۔ اور گھروں میں خیر و برکت ہوگی اور ہم اپنے بچوں کو پابندی کے ساتھ تعلیم کیلئے مسجد روانہ کریں ۔ اس موقع پر جناب محمد مناف اور جناب محمد حنیف اور دیگر مقامی ذمہ دار احباب بھی افتتاحی تقریب میں شریک تھے ۔