مستونگ کارروائی میں 20 مشتبہ افراد کی گرفتاری

اسلام آباد ۔ 24 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں شدت پسندوں کے خلاف سکیورٹی اداروں کی جمعہ کو صبح کارروائی شروع ہوگئی جس میں اب تک متعدد افراد کو حراست میں لئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ فرنٹیئر کور بلوچستان کے ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارہ کوبتایا کہ اب تک اس آپریشن میں 20 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ کارروائی مستونگ کے علاقے کانک اور درین گڑھ میں کی جا رہی ہے۔ اس کارروائی میں اطلاعات کے مطابق نیم فوجی فرنٹیئر کور کے علاوہ انسداد دہشت گردی فورس اور لیویز اہل کار بھی حصہ لے رہے ہیں۔ اس سے قبل جمعرات کی رات وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا تھا کہ ہزارہ افراد کی ہلاکتوں میں ملوث دہشت گرد بچ نہیں سکتے اور واقعہ کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اب شدت پسندوں کو کھلے عام ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے نہیں دیا جا سکتا: ’’اب یہ ایسے نہیں چلنے دیا جائے گا‘‘۔ کوئٹہ میں مستونگ بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے زائرین کے لواحقین، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور شیعہ تنظیموں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے یقین دلایا کہ حکومت دہشت گردوں کا پیچھا کرے گی اور ہزارہ برادری کے خون کا بدلہ لیا جائے گا۔ ان کی یقین دہانی پر ہزارہ قوم نے اپنا احتجاج ختم کرکے جمعہ کو مہلوکین کی تدفین کردی ۔ ایران سے منگل کو آنے والے زائرین کی بس پر مستونگ کے علاقے میں بم حملے میں 25 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک اور زخمی افراد کا تعلق ہزار ہ قوم سے تھا۔