مسابقتی شعبوں میں اقلیتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے حکمت عملی

عنقریب اردو میڈیم مدارس کا دورہ، اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم( آئی پی ایس) کا انٹرویو
حیدرآبا۔/30مارچ، ( سیاست نیوز) ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ( آئی پی ایس )نے اقلیتوں کی تعلیمی ترقی اور مسابقتی امتحانات میں اقلیتی امیدواروں کی حصہ داری میں اضافہ پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہنواز قاسم جنہوں نے گزشتہ دنوں اپنی نئی ذمہ داری کا جائزہ لیا ’’سیاست‘‘ سے بات چیت میں اپنی ترجیحات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک آئی پی ایس عہدیدار کی حیثیت سے انہوں نے طلبہ کی کیریئر کونسلنگ کے سلسلہ میں کئی مقامات پر لکچرس دیئے تھے۔ اس کے علاوہ سیول سرویس اور دیگر مسابقتی امتحانات کے سلسلہ میں بھی وہ طلبہ کی کونسلنگ کرچکے ہیں۔ اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی پسماندگی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے محکمہ اقلیتی بہبود میں اپنی خدمات کی پیشکش کو قبول کیا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ حکومت نے تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے جن اسکیمات کا آغاز کیا ہے ان پر موثر عمل آوری ہو۔ شاہنواز قاسم جو متحدہ آندھرا پردیش میں کئی اہم عہدوں پر نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں جوائنٹ کمشنر سائبرآباد کے عہدہ سے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود مقرر کئے گئے ان میں اقلیتوں کی خدمت کا جذبہ بدرجہ اتم موجود ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ سماج کے مختلف شعبہ جات اور دانشوروں سے مشاورت کے ذریعہ آگے بڑھیں گے۔ شاہنواز قاسم نے بتایا کہ وہ بہت جلد سرکاری اور خانگی اردو میڈیم مدارس کے دورہ کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ اردو میڈیم طلبہ میں اعلیٰ تعلیم اور مسابقتی امتحانات کی تیاری کا جذبہ پیدا کیا جائے۔ سرکاری مدارس کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے وہ بنیادی انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طلبہ و نوجوانوں کے تابناک مستقبل کے سلسلہ میں وہ حوصلہ افزائی کیلئے راست طور پر ملاقات کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ہفتہ میں کم از کم ایک یا دو اسکولوں کا معائنہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اور اردو اکیڈیمی سے وہ اردو میڈیم مدارس کی رپورٹ حاصل کریں گے۔ شاہنواز قاسم نے کہا کہ اقلیتوں کیلئے تابناک مستقبل اور ترقی کے بہتر مواقع موجود ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ سوچنے کا نظریہ تبدیل کیا جائے مایوسی کے بجائے جوش و جذبہ اور حوصلے کے ساتھ مسابقت میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے حکومت نے 204 اقامتی اسکولس قائم کیے ہیں جو کسی کارنامہ سے کم نہیں۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود اقامتی اسکولس کا دورہ کریں گے تاکہ وہاں کے معیار تعلیم اور دیگر سہولتوں سے واقفیت حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلہ تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کی بہتر اسکیمات موجود ہیں اور ان سے استفادہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائرکٹوریٹ کے تحت آنے والی اسکیمات پر موثر عمل آوری ان کی اولین ترجیح رہے گی۔ اس کے علاوہ اقلیتی بہبود کے بجٹ کے مکمل استعمال پر توجہ مبذول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسکالر شپ، اوورسیز اسکالر شپ اور شادی مبارک جیسی اسکیمات کے سلسلہ میں وہ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کریں گے۔ فینانس کارپوریشن کی سبسیڈی اسکیم پر عمل آوری میں تاخیر کا جائزہ لیتے ہوئے جاریہ مالیاتی سال زیادہ سے زیادہ غریب اقلیتی افراد کو چھوٹے کاروبار کے آغاز کیلئے قرض کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ شاہنواز قاسم نے کہا کہ عنقریب اقلیتی بہبود کے تمام اداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے کارکردگی کا انفرادی طور پر جائزہ لیا جائے گا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے عوام، اقلیتی اداروں اور سماج کے دانشور طبقہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی تجاویز یا شکایات ای میل کرسکتے ہیں۔ اسکیمات پر موثر عمل آوری یا نئی اسکیمات کی تجاویز پیش کی جاسکتی ہیں شاہنواز قاسم کا ای میل آئی ڈیaarezh@hotmail.com ہے۔