مسئلہ کشمیر کی یکسوئی کے بغیر ہند۔ پاک مذاکرات ناممکن

پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری کا پاکستانی روزنامہ ڈان کو انٹرویو
اسلام آباد25ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو شامل کئے بغیر ہندوستان اور اسلام آباد کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ اخبار ڈان نے منگل کو مسٹر چودھری کے حوالے سے بتایا کہ ” کشمیر کا ذکر کئے بغیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوگی جو ہمیشہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات کا سبب رہا ہے ”۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر دونوں ممالک گزشتہ 70 برسوں کے بغیر کسی نتیجے کے لڑ رہے ہیں۔ہندوستانی آرمی چیف بپن راوت کے حالیہ بیان کے جواب میں مسٹر چودھری نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان یا تو ایک دوسرے کو درانداز اور کمزور کرسکتے ہیں یا پھر’ ‘ایک دوسرے کو قائل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں”۔ انہوں نے کہا، ”اس مسئلے کی طرف جانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کے ملک میں درانداز کرنا اور کمزور کرنا ہے لیکن اس سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایک دوسرے کو قائل کرنے کی کوشش کرنا (امن کی طرف)”۔ مسٹر چودھری نے کہا کہ،”وزیراعظم عمران خان کا نقطہ نظر پاکستان اور ہندوستان کے لوگوں کے لئے بہتر زندگی کے مواقع فراہم کرنا ہے اور انہیں غربت کے خط سے اوپر لے جانا ہے ۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ ملک تب تک کامیاب نہیں ہوتے ہیں تب تک اس کے علاقے ترقی نہیں کرتے ”۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی امریکہ کے نیویارک میں ہونے والی بات چیت منسوخ ہونے کے بعد دونوں فریقوں کی طرف سے متنازع بیان بازی کے درمیان فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے اتوار کو کہا تھا کہ پاکستان سے بہتری کی امید کرنا کافی غلطی ہو گی۔ انہوں نے کہا، ”پاکستان کی جانب سے بہتری امید کرناکافی غلطی ہوگی اور جب تک وہ دہشت گردی کے نظریے اور دہشت گردوں کی حمایت کرنا بند نہیں کرتے تب تک ان سے کوئی توقع کرنا بیکار ہے ۔ پاکستان نے وادی کشمیری اور کئی دیگر حصے میں دہشت گردی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ مسلسل جاری ہے جسے پاکستان کی فوج اور اس کی انٹیلیجنس ایجنسی کی مدد حاصل ہے ”۔