مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلئے ہندوستان کو نواز شریف کی دعوت

اسلام آباد ، 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ،ہندوستان کے ساتھ قیام امن کی ہر تجویز کو زیر غور لانے کو تیار ہے اور ہندوستان کو مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پیش قدمی کی دعوت دیتا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے ہندوستان کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ انھوں نے آج مظفرآباد میں پاکستان مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی صورت میں خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ’’اس بات میں کوئی شک نہیں کہ جب تک مسئلہ کشمیر پرامن طور حل نہیں ہوگا اس خطے میں کشمکش اور بے یقینی کی فضا برقرار رہے گی جس سے ترقی اور استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس لئے ہم ہندوستان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس حساس مسئلے کا ادراک کرتے ہوئے اس کے پرامن حل کی جانب ہماری دعوت کا مثبت جواب دے گا‘‘۔ کشمیر کا علاقہ روز اول ہی سے دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان متنازعہ اور کشیدگی کی ایک بڑی وجہ رہا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ان کے ملک نے ہندوستان کے ساتھ باہمی اعتماد کو تقویت دینے کیلئے کشمیر کو منقسم کرنے والی حدبندی لائن کھولنے اور اس کے آرپار تجارت و آمدورفت سمیت کئی اقدامات کا آغاز کیا جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے۔ ان کے بقول اگر ہندوستان کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کو تسلیم کرتا ہے تو دونوں ملکوں کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات فروغ پاسکتے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان، ہندوستان کے ساتھ قیام امن کی ہر تجویز کو زیر غور لانے کو تیار اور ہندوستان کو مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پیش قدمی کی دعوت دیتا ہے۔ انھوں نے ایک بار پھر ہندوستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معلاملات بشمول کشمیر کے حل کیلئے بامعنی، نتیجہ خیز اور بامقصد مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا۔ گزشتہ سال جون میں اقتدار میں آنے کے بعد نواز شریف متعدد بار اس خواہش اور عزم کا اظہار کرچکے ہیں کہ وہ پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ اچھے دوستانہ تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ سال کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر ایک دوسرے پر فائر بندی کی خلاف ورزی کے الزامات کے بعد حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے تھے۔ لیکن گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات میں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کو کم کرنے کے اقدامات پر اتفاق ہوا تھا۔