مرکزی حکومت کو مداخلت کے لیے 10 دن کی مہلت

علیحدہ ریاست گورکھا لینڈ کے مطالبہ پر مورچہ کا احتجاج جاری
ڈارجلنگ۔31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گورکھا جن مکتی مورچہ نے مرکزی حکومت کو علیحدہ ریاست گورکھا لینڈ تحریک میں دخل اندازی میں 10 دن کی مہلت دی ہے۔ مورچہ میں کہا کہ علیحدہ ریاست کے لیے ان کی تحریک کے تحت پہاڑی علاقوں میں غیر معینہ مدت کے بند کا آج 47 واں دن ہے۔ گورکھا جن مکتی مورچہ کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری بنئے تامنگ نے اخباری نمائندوں سے کل رات ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم نے مرکزی حکومت کو دخل اندازی کے لیے 10 دن کی قطعی آخری مہلت دی ہے۔ گزشتہ 47 دن سے غیر معینہ مدت کا بند جاری ہے۔ مرکزی حکومت صرف خاموشی بیٹھی ہوئی ہے جبکہ پہاڑی علاقے جل رہے ہیں۔ 30 رکنی گورکھا لینڈ تحریک رابطہ کمیٹی (جی ایم سی سی) تمام پہاڑی سیاسی پارٹیوں کا ایک وفاق ہے یہ دارجلنگ سے تعلق رکھتی ہے لیکن دہلی میں اس نے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔ گورکھا لینڈ مکتی مورچہ نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کا وقت طلب کیا ہے تاکہ پہاڑی علاقوں میں جاری بحران کی تفصیلات سے ان کو واقف کروایا جاسکے۔ صدر بھارتیہ گورکھا پریسنگھ سکھمیان مورتن نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ہم نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کا وقت طلب کیا ہے تاکہ پہاڑی علاقوں میں جاری سیاسی بحران کی تفصیلات سے انہیں واقف کروایا جاسکے۔ آج غیر معینہ مدت کے بند کا 47 واں دن ہے۔ یہ بند تاریخ کا سب سے بڑا بند ہے۔ مرکز کو ٹھوس کارروائی کرنی چاہئے۔ پولیس اور فوج سڑکوں پر گشت کررہی ہے۔ تمام داخلے اور اخراج کے مقامات پر سخت انگرانی رکھی جارہی ہے۔ معمولات زندگی غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے دوران مفلوج ہوگئے ہیں تاکہ علیحدہ ریاست گورکھا لینڈ کے مطالبہ پر زور دیا جائے۔ سوائے دوائوں کی دکانوں، کاروباری اداروں، ریسٹورنٹس، ہوٹلس، اسکولس اور کالجس کے باقی تمام ادارے بند ہیں۔