مراٹھا اور مسلمانوں کو تحفظات پر عمل ابھی شروع نہیں ہوا : حکومت

ممبئی ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) حکومت مہاراشٹرا نے آج بامبے ہائیکورٹ کو بتایا کہ مراٹھا اور مسلمانوں کو تحفظات کے کابینہ کے فیصلہ پر ابھی عمل نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ اس ضمن میں سرکاری قرارداد جاری نہیں کی گئی۔ ایڈوکیٹ جنرل ڈیریس کھمبتا نے عدالت کو بتایا کہ اس نوعیت کے قانون کی فراہمی کیلئے سرکاری قرارداد جاری کی جاتی ہے۔ عدالت مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی جس میں مراٹھا کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 16 فیصد تحفظات فراہم کرنے حکومت کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے مقدمہ کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کردی اور کہا کہ ریاستی حکومت تب تک جواب دینے کیلئے آزاد ہے۔ درخواست گذار کیتن تروڈکر نے کہا کہ مراٹھا طبقہ کو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ قرار دینے ریاستی حکومت کا فیصلہ ملک اور اس کے دستور سے دھوکہ ہے۔ درخواست گذار نے صرف مراٹھا کو تحفظات فراہم کرنے کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے اور کہا کہ یہ طبقہ سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ نہیں ہے۔