مذہبی خبریں

قبل احد لشکر قریش سے متعلق دریافت کی ذمہ داری حضرت حباب ؓبن منذر کو عطا ہونے کا اعزاز
تاریخ اسلام اجلاس،ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی اور پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی کے لکچرس

حیدرآباد ۔30؍ڈسمبر( پریس نوٹ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عم محترم حضرت عباس بن عبد المطلبؓ نے قریش کے لشکر کے حرکت میں آتے ہی اس کی خبر بہ عجلت ممکنہ ایک تیز رو قاصد کے ذریعہ مدینہ منورہ بھیج دیا۔ خط ملنے کے بعد حضور انورؐ نے حضرات انسؓ اور مونسؓ کو قریش کی خبر لانے کے لئے روانہ فرمایا۔چنانچہ تحقیق حال کو گئے ہوے حضرات انسؓ اور مونسؓ نے واپس لوٹ کر اطلاع دی کہ قریش کا لشکر مدینہ منورہ کے قریب پہنچ رہا ہے۔ بعد ازاں حضور اکرمؐ نے حضرت حباب بن منذرؓ کو لشکر قریش کی تعداد اور طاقت کا اندازہ لگانے کے لئے روانہ فرمایا جنھوں نے نہایت عمدگی اور تحقیق کے ساتھ ان کی تفصیلات معلوم کر کے رسول اللہؐ کے سامنے روئیداد رکھی۔قریش کے لوگوں کے ساتھ ان کے حلیفوں اور حبشیوںکو ملا کر کل تین ہزار کا لشکر تھا۔ انھوں نے لڑنے والوں کی ہمت بندھانے اور انھیں جنگ کے دوران غیرت مند رکھنے کے کچھ عورتوں کو بھی ساتھ لایا تھا۔باربرداری کے لئے تین ہزار اونٹ ساتھ تھے اور دو سو گھوڑوں کو بغیر سواری کے لے کر نکلے تھے۔ ہتھیاروں کی بڑی تعداد کے علاوہ سات سو زرہیں ان کے سامان میں شامل تھی۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح9 بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی میں ان حقائق کا اظہار کیا۔وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1335‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت طیبہ کے تسلسل میں واقعات قبل غزوہ احد اور ان کے اثرات پر اہل علم حضرات اور سامعین کرام کی کثیر تعداد سے شرف تخاطب حاصل کر رہے تھے۔ بعدہٗ 11.30بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ روبرو معظم جاہی مارکٹ میں منعقدہ دوسرے سیشن میں ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت صحابی رسولؐ اللہ حضرت سعد اسود سُلمی ؓؓ کے احوال شریف پر مبنی حقائق بیان کئے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے اجلاس کا آغاز ہوا۔صاحبزادہ سید محمد علی موسیٰ رضا حمیدی نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں دعوت حق کے مرحلہ وار اور قوی اثرات پر موثر اور جامع خطاب کیا۔ مولانا مفتی سید شاہ محمد سیف الدین حاکم حمیدی کامل نظامیہ نے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری اور ایک حدیث شریف کا تشریحی مطالعاتی مواد پیش کیا۔ پروفیسرسید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے علم فقہ کی اہمیت پر اہم نکات پیش کئے بعدہٗ انگلش لکچر سیریز کے ضمن میں حیات طیبہؐ کے مقدس موضوع پراپنا ’1063‘ واں سلسلہ وار، پر مغز اور معلومات آفریں لکچر دیا۔ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے سلسلہ بیان جاری رکھتے ہوے ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت بتایا کہ جنت میں داخلہ کے لئے حسن و جمال، رنگ و نسل، خون ہڈی، ملک و وطن نہیں بلکہ ایمان، تقویٰ اور اطاعت احکام خدا و رسولؐ شرط ہے جو ان خصائص سے متصف ہو اس کے لئے وہی ہے جو سب اہل ایمان اور اعمال صالحہ کرنے والوں کے لئے ہے یہ نوید حضرت سعد اسودؓ کو اس وقت ملی جب انھوں نے دریافت کیا تھا کہ کیا کالی رنگت اور بد منظر یا بدصورت ہونا جنت میں داخل ہونے سے باز رکھے گا۔ حضرت سعد اسودؓ رسول اللہؐ کے مقرب اور چہیتے تھے ان کی سیاہ رنگت اور غیر متاثر کن شکل و صورت کی بناء پر ان کے پیام شادی رد کر دئیے جاتے تھے جس پر وہ ملول رہا کرتے تھے ایک دن انھوں نے بارگاہ رسالتؐ میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ کوئی بھی مجھ سے اپنی لڑکی کا نکاح کرنے پر آمادہ نہیں تب حضور انورؐ انھیں بنو ثقیف کے عمر یا عمرو بن وہب کے پاس بھیجا اور فرمایا کہ ان سے کہہ دو کہ رسول اللہؐ نے تمہاری لڑکی کی شادی میرے ساتھ کر دی ہے۔ تعمیل ارشاد میں حضرت سعدؓ جب وہاں گئے تو عمروؓ نے اور ان کے متعلقین نے سعد ؓسے سخت کلامی اور زیادتی کی لیکن عمروؓ کی اس صاحب جمال دختر نے ارشاد نبویؐ کی اطاعت کی۔عمرو بن وہبؓ نے اپنی لڑکی کے ایمان و اطاعت رسولؐ کے فیصلہ کو سنا تو خود بارگاہ رسالتؐ میں حاضر ہوے اور عذر خواہ اور طالب عفو ہوے اور عرض کیا کہ میں سمجھا تھا کہ سعدؓ خود سے آے ہیں اسی وجہ سے ان سے سخت کلامی کی جس پر میں نادم ہوں میں خدا و رسولؐ کے حکم کا پابند اور میری لڑکی کی سعد ؓسے شادی پر راضی ہوں۔ حضرت سعد سلمیؓ ذاکوانی تھے بعض اہل علم نے کہا کہ ان کا تعلق بنو سہم سے تھا۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ جب حضرت سعدؓ کو حکم ملا تو وہ اپنی رفیق حیات کے پاس جانے کے لئے بازار میں خریداری کر رہے تھے تو ایک صدا ان کے کانوں میں آئی کہ اے راہ خدا میں سوار ہونے والو تمہیں جنت کی خوش خبری ہو یہ سنتے ہی انھوں نے خریدی ہوئی چیزوں کے بدل اسلحہ مول لئے اور گھوڑے پر سوار ہو کر میدان جہاد کا رخ کیا۔ حجلہ عروسی کے بجاے چلچلاتی دھوپ میں حق کی خاطر جواہر سیف دکھاے یہاں تک کہ ان کا گھوڑا تھک گیا لیکن انھوںنے گھوڑے سے اتر کر داد شجاعت دی یہاں تک کہ راہ حق میں شہید ہو گئے۔ رسول اللہؐ ان کے پاس آے چہرہ اور بدن زخموں سے چور تھا لیکن ہاتھ کی سیاہی سے پہچانے گئے۔ حضورؐ نے ان کا سر اپنی گود میں رکھ کر انہیں بشارت جنت دی اور ان کا سامان عمربن وہبؓ کی لڑکی کے پاس بھیج دیا۔ حضرت سعد اسودؓ نے عشق خدا و رسولؐ کے تقاضوں کو اپنی شہادت سے پورا کر کے ایک شاندار مثال قائم کر دی۔اجلاس کے اختتام سے قبل بارگاہ رسالت پناہیؐ میں حضرت تاج العرفائؒ کا سلام پیش کیا گیا۔ ذکر جہری اور دعاے سلامتی پر آئی ہرک کا’1335‘ واں تاریخ اسلام اجلاس اختتام پذیر ہوا۔الحاج محمد یوسف حمیدی نے ابتداء میں تعارفی کلمات کہے اور آخر میںجناب محمد مظہر اکرام حمیدی نے شکریہ ادا کیا۔

درس قرآن مجید
حیدرآباد 30 ڈسمبر (فیاکس) جماعت اسلامی ہند ٹولی چوکی محلہ آئی اے ایس کالونی میں درس قرآن مسجد حفصہؓ آئی اے ایس کالونی میں بروز پیر بعد نماز مغرب منعقد ہوگا۔ مولانا محمد فہیم الدین تذکیر بالقرآن پیش کریں گے۔
٭ جماعت اسلامی ہند محلہ الحسنات کالونی میں اجتماعی مطالعہ قرآن بمکان خالد منزل نزد مسجد ابوبکر صدیقؓ، الحسنات کالونی میں بعد نماز مغرب منعقد ہوگا۔
٭ جماعت اسلامی ہند ٹولی چوکی سمتا کالونی میں اجتماعی مطالعہ قرآن بروز ہفتہ بعد نماز فجر بمکان عبدالباسط شیزان بیکری لائن منعقد ہوگا۔ محمد فہیم الدین تذکیر بالقرآن پیش کریں گے۔

قرأت و اذان کی مفت عملی تربیت
حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن جامع مسجد اللہ بنڈہ منگل ہاٹ میں مفت قرأت و اذاں کی عملی تربیت روزانہ بعد نماز فجر 7.30 تا 8.30 بجے تک حافظ و قاری محمد نصیرالدین نقشبندی نظامی جامع مسجد اللہ بنڈہ میں قرأت و اذان کی عملی تربیت دیں گے۔ خواہشمند حضرات اسکول و کالج کے طلبہ استفادہ کرسکتے ہیں۔

درس فقہ
حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) جامع مسجد اللہ بنڈہ میں مولانا قاضی محمد نصیرالدین نقشبندی نظامی (صدر قاضی چیوڑلہ) روزانہ بعد نماز ظہر درس فقہ (یعنی فقہی مسائل شرعیہ) بیان کریں گے۔ نماز ظہر 2 بجے ہوگی۔

اصلاحی و تربیتی اجتماع
حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) مولانا سید عباد بن ذکی القاسمی کی اطلاع کے بموجب 31 ڈسمبر کو بعد نماز عشاء جامعہ اسلامیہ تجوید القرآن آزاد نگر، عنبر پیٹ میں زیرصدارت مولانا حافظ محمد غوث رشیدی، زیرسرپرستی مولانا شاہ محمد کمال الرحمن قادری چشتی اصلاحی و تربیتی اجتماع منعقد ہے۔ اس اجتماع کی کارروائی مولانا محمد زکریا فہد قاسمی چلائیں گے۔ مجلس کا آغاز حافظ محمد اسامہ کی قرأت کلام پاک سے ہوگا۔ حافظ سید غیاث الدین نعت النبی ﷺ اور مولانا علیم الدین واحد اصلاحی نظم پیش کریں گے۔ مولانا شاہ فضل الرحمن محمود مخاطب کریں گے۔ نماز عشاء ٹھیک 8 بجے ہوگی۔

دار العلوم رحیمیہ کا آج سالانہ جلسہ وتقسیم اسناد برائے خواتین
حیدرآباد 30؍ ڈسمبر (راست) دار العلوم رحیمیہ چنچل گوڑہ روبرو جونیر کالج میں سالانہ جلسہ وتقسیم اسناد وانعامات برائے خواتین 31؍ ڈسمبر بروز پیر 4؍ بجے شام ڈاکٹر مفتیہ حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل وشیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات کی صدارت میں مقرر ہے۔ ڈاکٹر مفتیہ سمیرہ خاتون نائب فقہ جامعۃ المومنات ، ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عاتکہ طیبہ شیخ التفسیر جامعۃ المؤمنات مخاطب کریں گی ،تعلیمی مظاہرہ حافظہ وقاریہ حمیرہ جبین صدر معلمہ مدرسہ ہذا پیش کریں گی، جلسہ کاآغاز طالبات دار العلوم رحیمیہ کی قرأت ونعت شریف سے ہوگا۔

عرس شریف
حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) جنوبی ہند میں سلسلہ ابوالعلائیہ کے بانی و سرخیل بزرگ قدوۃ الواصلین حضرت پیر شاہ محمد قاسم المعروف بہ حضرت شیخ جی حالی ابوالعلائی کا عرس شریف مرکزی آستانہ ابوالعلائیہ اُردو شریف بہ قیادت مولانا صوفی شاہ محمد مظفر علی چشتی ابوالعلائی سجادہ نشین و متولی بصد احترام 6 جنوری بعد نماز مغرب صندل مالی کی خدمات انجام دے کر سہ روزہ تقاریب عرس کا آغاز کریں گے۔ 7 جنوری 7 تا 8 ساعت صبح ختم کلام پاک اور بعد نماز مغرب تا 10 بجے ساعت شب سماع خانہ قاسمی میں محفل سماع منعقد ہوگی۔ 8 جنوری بعد نماز مغرب تا 10 بجے شب محفل سماع و قل شریف ہوکر تقاریب عرس کا اختتام عمل میں آئے گا۔

خانقاہ نوریہ میں جشن غوث الثقلین ؓ و فیضان دادا پیر ؒ
حیدرآباد۔/30 ڈسمبر،( راست ) ڈاکٹر سید اسراراللہ شاہ نوری چشتی نے کہا کہ رسول اللہ کے فیضان مقدس سے کائنات کے ہر ذرہ کی نمود و بود ہورہی ہے۔ فیضان الوہیت و رسالت جسے حاصل ہوتا ہے وہی مرتبہ ولایت کے منصب پر فائز ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار خانقاہ نوریہ میں جشن غوث الثقلین ؓ و فیضان دادا پیر ؒ سے صدر جلسہ کی حیثیت سے اسرار اللہ شاہ نے کیا اور کہا کہ ولی کامل وہ ہوتا ہے جو سالک کو اپنی صحبت عطا کرے، انفس و ـآفاق میں الوہیت و رسالت کے فیضان عام کا مشاہدہ کرواتا ہے۔ جب کوئی ایسے نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرتا ہے وہ بھی منور و ممتاز ہوجاتا ہے۔ مولانا سید محمد رضا الحق علیمی شاہ آمری نے کہا کہ اللہ نے قرآن میں واضح طور پر کہا کہ زمین میں انسان کو میں اپنا خلیفہ بنارہا ہوں۔ اس سے یہ معلوم ہورہا ہے کہ حق تعالیٰ کا خلیفہ خاص اگر کوئی ہے تو وہ محمدؐ ہی ہیں۔ مولانا سید شاہ عزیز اللہ قادری، مولانا محمد مصطفی شریف، مولانا سید شاہ بدیع الدین صابری، علامہ سید رشید احمد و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سید محمد نوری شاہ ثانی جیلانی ، سید محمد فرید الدین جیلانی، سید محمد قطب الدین جیلانی، سید محمد منہاج الدین جیلانی، سید محمد معین الدین جیلانی، سید محمد انعام الحق رشیدی آمری، سید محمد احتشام الحق آمری، سید مشتاق احمد آمری، سید محمد فداء الحق آمری و دیگر موجود تھے۔ دعائیہ کلمات ، سلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔

حضور اکرمؐ کی تعلیمات پر عمل آوری کیلئے ربط و نسبت کے فروغ کی تلقین
اولیاء اللہ کے آستانے سکون قلب کے مراکز، علماء کرام کا خطاب

حیدرآباد 30 ڈسمبر (راست) اولیاء اللہ کے آستانے سکون قلب اور عشق و محبت کے مراکز ہیں جہاں عقیدت مندوں کے دلوں میں حضور اکرم ﷺ سے محبت اور وابستگی کے جذبات کو پروان چڑھایا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید شاہ ظہیرالدین علی صوفی قادری سجادہ نشین صوفی اعظمؒ نے عرس شریف حضرت میراں سید شاہ محمد حبیب اللہ قادری تخت نشینؒ کے موقع پر بعنوان ’’عشق رسول صلی اللہ علیہ و سلم‘‘ سے مخاطب کررہے تھے جس کی نگرانی مولانا اکرم پاشاہ قادری تخت نشین و سجادہ نشین حضرت میراں سید شاہ محمد حبیب اللہ قادری تخت نشین نے کی۔ مولانا ظہیرالدین علی صوفی نے مزید کہاکہ آج کے اس دور میں انسانیت دنیا پرستی اور مذہب بیزارگی میں مبتلا ہے۔ ان حالات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کی تعلیمات پر عمل آوری اور آپؐ سے ربط و نسبت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ اولیاء اللہ کے فیضان سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔ اُنھوں نے حضرت اویس قرنیؓ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی والدہ محترمہ کی خدمت میں اس قدر مصروف تھے کہ حضور ﷺ کا دیدار اُنھیں نصیب نہ ہوسکا۔ چنانچہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے دونوں صحابہ کرام حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کو ہدایت دی کہ وہ حضورؐ کے پردہ فرمانے کے بعد حضرت اویس قرنی سے ملاقات کریں اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم کا عمامہ مبارک اُنھیں پیش کریں۔ اس واقعہ سے یہ درس ملتا ہے کہ مادی طور پر دوری کے باوجود محبت سے قرب مصطفیٰ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اولیاء اللہ نے بندگان خدا کو نہ صرف اپنے حقیقی معبود سے جوڑا بلکہ اُنھیں فیضان مصطفیٰؐ سے مالا مال کیا اور دلوں میں عشق محمدیؐ کی چنگاریاں پیدا کیں۔ تقریب عرس میں مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید شاہ قبول باشاہ حسینی قادری شطاری، مولانا سید محمد حامدقادری افتخار پاشاہ، مولانا سید شاہ محمود پاشاہ قادری زرین کلاہ، مولانا سید شاہ ابراہیم حسن حسینی قادری سجاد پاشاہ، مولانا سید شاہ اولیاء حسینی مرتضیٰ پاشاہ، مولانا سید شاہ حیدر علی حسینی حیدر پاشاہ، مولانا احمد الحسینی محمود پاشاہ، مولانا سید شاہ اسلم حسینی قادری حافظی، مولانا سید احتشام علی صوفی، مولانا واسع اللہ حسینی نظام بابا، مولانا سید شاہ ابراہیم قادری زرین کلاہ فاروق پاشاہ، مولانا سید شاہ فراست علی شطاری، مولانا حافظ و قاری سید صلاح الدین احمد قادری بغدادی، مولانا سید شاہ قطب اللہ حسینی، مولانا عبدالرؤف حسینی قادری بغدادی، مولانا سید شاہ ندیم اللہ حسینی قادری، مولانا سید شاہ سیف اللہ حسینی باقری، مولانا حافظ سید علی حسینی قادری علی پاشاہ، مولانا قادر محی الدین جنید پاشاہ، مولانا سید شاہ قبول اللہ حسینی معظم پاشاہ، مولانا ثاقل پاشاہ، مولانا خواجہ محمد حسن داؤد بابا کے علاوہ مریدین، معتقدین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ بعدازاں محفل سماع منعقد ہوئی اور رات دیر گئے محفل تخت نشین اور آثار مبارک کی زیارت کروائی گئی۔ مولانا جیلانی پاشاہ قادری نے شکریہ ادا کیا۔

حضور نبی مکرم محمد عربیؐ سارے عالموں کیلئے رحمت
انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس پر اجلاس، مولانا اقبال احمد رضوی القادری و ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی کے خطابات

حیدرآباد 29 ڈسمبر (راست) اللہ تعالیٰ نے نبی مکرم محمد عربی ﷺ کو رحمت اللعالمین بناکر مبعوث فرمایا۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ نبی پاک محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا۔ رب تبارک و تعالیٰ نے جہاں آپ کو رحمۃ اللعالمین بناکر بھیجا وہیں آپ پر نبوت کا خاتمہ فرمادیا۔ اور یہ اعلان فرمادیا کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں اور نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے بھی فرمادیا کہ میرے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں۔ اس کے باوجود ہر دور میں نئے نئے فتنے وجود میں آتے رہے جن کا مقصد دینِ اسلام کو نقصان پہنچانا اور نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی ذاتِ اقدس میں مسلسل گستاخیاں کرنا تھا۔ لیکن رب تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے کہ اے نبی ﷺ یقینا آپ کے دشمن ہی ذلیل و خوار ہوں گے۔ قرآن مجید نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی توقیر و توصیف سے بھرا پڑا ہے لیکن منافقین اور دشمنان اسلام کی آنکھوں پر اللہ تعالیٰ نے پردے ڈالدیئے ہیں۔ قرآن پاک میں واضح ارشاد ہے کہ جو آپ کی نبوت کا انکار کرے یقینا وہ بے دین و کافر ہے۔ عصر حاضر میں بھی کئی فتنے وجود میں آئے اور تاقیامت آتے رہیں گے لیکن نہ تو قرآن کی آیات بدلیں گے نہ حکم باری تعالیٰ اور نہ ہی عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم میں کسی قسم کی کمی ہوسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیراہتمام برصغیر ہند کی عظیم الشان فقیدالمثال انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس منعقد شدنی 5 جنوری بعد نماز عشاء گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈ چنچل گوڑہ کے ضمن میں ایک اجلاس سے مولانا ڈاکٹر محمد اقبال احمد رضوی القادری نے کیا۔ ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری فیضی نظامی (نائب صدر رحمت عالم کمیٹی) نے کہاکہ انٹرنیشنل ختم نبوت کانفرنس کے انعقاد کا مقصد نوجوان نسل کو گمراہی سے بچانا اور جدید فتنوں سے آگاہ کرنا ہے۔ چونکہ منکرین ختم نبوت معصوم مسلمانوں کے ایمان و عقیدہ کو تباہ کرنے کی مسلسل کوششیں کرتے آرہے ہیں جس کے لئے اس طرح کی کانفرنسوں کا انعقاد اہم اور ضروری ہوچکا ہے۔ محمد شاہد اقبال قادری (صدر رحمت عالم کمیٹی) نے بتایا کہ کانفرنس کی صدارت مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی، نگرانی جناب محمد شوکت علی صوفی کریں گے۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے مولانا خلیل علی شاہ بابا قادری قدرتی محبوبی، جناب محمد افتخار شریف (امریکہ) شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں رہبر شریعت پیر طریقت حضرت العلامہ پیر محمد ثاقب بن اقبال شامی حفظہ اللہ (بانی کنزالہدیٰ انٹرنیشنل برمنگھم، لندن) کا خصوصی خطاب ہوگا۔ دیگر مہمان مقررین کرام میں مفتی محمد منظور ضیائی (ممبئی) اور سرزمین جموں و کشمیر کے عالم دین پیر طریقت حضرت علامہ شیخ غلام رسول حامی پروفیسر چانسلر شیخ العالمؒ یونیورسٹی، جموں و کشمیر) کے بھی خطابات ہوں گے۔ الحاج محمد نعیم صوفی، حکیم ایم اے ساجد قادری ملتانی، مولانا ڈاکٹر اخلاق شرفی، ڈاکٹر حیدر یمانی شرکت کریں گے۔ مقامی مقررین کرام میں مولانا ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز قادری شرفی، ڈاکٹر نادر المسدوسی، ڈاکٹر اقبال احمد رضوی القادری، ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نائب صدر رحمت عالم کمیٹی کے خطابات ہوں گے۔

عرس شریف
l٭l حضرت خواجہ شریف حسن صاحبؒ کا سالانہ عرس شریف 31 ڈسمبر بروز پیر مقرر ہے۔ بعد نماز عصر صندل شریف بارگاہ میر محمود اولیائؒ پہاڑی شریف سے برآمد ہوکر براہ حسن نگر مسجد نورانی سے درگاہ حضرت خواجہ شریف حسنؒ پہونچے گا۔ رسم صندل مالی اور چادرگل قبل از مغرب سجادہ نشین و جانشین الحاج خواجہ محمود الحسن قادری ابوالعلائی انجام دیں گے۔ بعد نماز مغرب محفل سماع کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ بعد نماز مغرب نعتیہ محفل ہے۔ 9 بجے شب گل افشانی بہ بارگاہ حضرت ممدوحؒ بعدازاں ماحضر مقرر ہے۔