مذہبی خبریں

شب برأ ت عفوومغفرت اور رحمت سے معنون، اعمال صالحہ ، اطاعت حق اور اتباع رسالتؐ کے عزم محکم کی مقدس رات
شہر کی مختلف مساجد میں جلسہ ہاے فضائل شب براء ت سے ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کے خطابات
حیدرآباد ۔2؍مئی( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ ارحم الرٰحمین، بہت معاف فرمانے والا،بڑی قدرت والا، اپنے بندوں کی توبہ قبول کرنے والا، نادم و شرمسار بندوں کی مغفرت طلبی پر انہیں بخشنے والا، بندوں کے عیوب کو چھپانے والا، بندوں پر بروقت فضل و کرم فرمانے والا ہے۔ اس نے اپنی شان کریمی سے اپنے بندوں کو بار بار ایسے مواقع عطا فرمائے ہیں تا کہ بندے خلوص دل کے ساتھ اس کی بارگاہ میں رجوع ہو جائیں اور اس سے معافی، مغفرت اور رحمت مانگیں اور وہ ہر مانگنے والے کو عطا کرتا ہے۔ ایسا ہی عظیم الشان موقع شعبان المعظم کی پندرھویں شب ’’شب براء ت‘‘ ہے۔ڈاکٹر سید محمد حمیدالدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے سہ شنبہ یکم؍مئی کو جلسہ ہاے فضائل شب براء ت کے اجتماعات سے جو بعد نماز ظہر مسجد عثمانیہ ملک پیٹھ اور جامع مسجد عنبرپیٹھ، بعد نماز عصر مسجد حضرت سیدہ فاطمہ زہراؑ، جھرہ، آصف نگر روڈ، بعد نماز مغرب جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ اور مسجد بارگاہ یوسفینؒ، بعد نماز عشاء مسجد ممتاز منشن لکڑی کا پل،مسجد حسینی روڈ نمبر 3 بنجارہ ہلز ،جامع مسجد ٹولی چوکی اور’’حمیدیہ‘‘ شرفی چمن، سبزی منڈی قدیم میں منعقد ہوے تھے ،شرف تخاطب حاصل کرتے ہوے حدیث شریف کے حوالوں سے بتایا کہ شب برأ ت کو سبھی طالبان مغفرت بخش دئیے جاتے ہیںبجز مشرک، والدین کا نافرمان، شرابی، چغلخور، قاطع رحم، ایذا رساں، حاسد اور کینہ پرور تاہم اگر وہ خلوص دل کے ساتھ توبہ کرلے اور آئندہ ان خرابیوں سے بچتے رہیںتو ان کو بھی شب براء ت کے فیوض و برکات سے فائدہ پہنچتا ہے۔انھوں نے مدارج النبوہ کے حوالے سے بتایا کہ اللہ تعالیٰ چار راتوں میں خیر و برکت کے دروازے صبح تک کھلا رکھتا ہے یعنی شب عید الاضحی، شب عید الفطر، شب عرفہ اور شب نصف ماہ شعبان۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے بتایا کہ شب برأ ت میں سال بھر کے رزق، عزت و دولت اور حج کے علاوہ دیگر خاص امور لوح محفوظ سے فرشتوں کے صحیفوں میں نقل کر کے ہر صحیفہ متعلقہ فرشتوں کو دے دیا جاتا ہے جیسے ملک الموت کو تمام مرنے والوں کی فہرست وغیرہ۔ رسول اللہؐ کا ارشاد مبارک ہے کہ’’ اس شب(شب برأت) میں اس سال پیدا ہونے والے بنی آدم لکھ دئیے جاتے اور اس سال مرنے والے سارے انسان لکھ دئیے جاتے ہیں۔ اس رات میں اعمال اٹھائے جاتے ہیں رزق اتارے جاتے ہیں‘‘۔ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہے کہ نصف ماہ شعبان رسول اللہؐ نے بقیع شریف میں سر اقدس کو آسمان کی جانب اٹھائے دعا مانگی اور حضرت عائشہؓ سے فرمایا کہ’’ یہ رات نصف ماہ شعبان کی ہے اس رات حق تعالیٰ آسمان دنیا پر نزول اجلال فرماتا ہے اور بنی کلب کی بکریوں کی کھالوں کے بالوں کی گنتی سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے‘‘۔گویا شب براء ت پیروی حبیب کبریاؐ کے عہد کی رات ہے تا کہ اللہ تعالیٰ کی محبت و اطاعت اور رسول اللہؐ کے عشق و ادب و احترام کے لازوال خزانے پا سکیں اور جسے یہ مل جائے پھر اس کو دارین میں کسی چیز کی حاجت باقی نہیں رہتی۔ تمام جلسوں میں سامعین کی کثیر تعداد نے رات دیر گئے تک نہایت ذوق و اطمینان کے ساتھ خطابات سماعت کئے۔ ہر خطاب کے بعدبارگاہ رسالت مآبؐ میں صلوۃ و سلام کا نذرانہ پیش کیا گیا اور رقت انگیز دعائیں کی گئیں۔

عوام کو دھوپ سے بچنے کے لیے شعور بیداری پر زور
ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی کمشنر محکمہ آفات سماوی آر وی چندراودن کو ہدایت

حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) :

قرآن ، حدیث اور صحابہ کے اقوال تفسیر کے مختلف مناہج
اردو یونیورسٹی، شعبۂ اسلامک اسٹڈیز میں پروفیسر محمد اسحاق کا توسیعی خطاب ۔ ’’اسلامی مطالعات‘‘ کا اجراء
حیدر آباد، 2 ؍ مئی (پریس نوٹ) : ’’قرآن کی آیات کی تفسیر کرنے میں ہمیں سب سے پہلے قرآن کی جانب رجوع کرنا چاہئے، کیونکہ قرآن کریم میں اگر کسی جگہ ایک آیت مجمل یا عام ہے تو دوسری جگہ اس اجمال کی تفصیل اور عموم کی تخصیص کر دی جاتی ہے اور اگر کسی آیت کی تفسیر ہمیں قرآن میں نہ ملے تو رسول اللہ ﷺ کی احادیث کی طرف رجوع کرنا چاہئے، اور اگر حدیث میں بھی نہ ملے تو ہمیں اقوال صحابہ سے مدد لینی چاہئے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر محمد اسحاق (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) نے اپنے توسیعی خطاب بعنوان ’’تفسیر قرآن کے مختلف مناہج‘‘ کے دوران کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر کسی آیت کی تفسیر اقوال صحابہ میں بھی نہ ملے تو اجتہاد سے کام لینا چاہئے، البتہ اجتہاد کے ضروری شرائط اور اسباب نزول وغیرہ سے واقف ہونا ضروری ہے۔پروفیسر محمد اسحاق نے اپنے خطاب کے دوران تفسیری مدارس مکہ، مدینہ اور عراق کا بھی تذکرہ کیا، انہوں نے مختلف مناہج تفسیر کا تذکرہ کرتے ہوئے تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرأی پر روشنی ڈالی۔ متاخرین میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے موضوعات قرآنی اور حمید الدین فراہی کی تفسیری خدمات کا تذکرہ کیا۔ اخیر میں کہا کہ قرآنی آیات کی تفسیر کرنے میں قرآن، حدیث اور زمانہ جاہلیت کی زبان وادب کو سمجھنا بہت ضروری ہے، اسی طرح قرآن کریم کے اسلوب خطاب کو بھی سمجھنا نہایت اہم ہے،اس موقع پر بزم طلبہ کی جانب سے نکلنے والے دیواری پرچہ ’’اسلامی مطالعات‘‘ کے ساتویں شمارے کی رسم اجراء مہمان مقرر کے ہاتھوں انجام پائی۔ اختتامی کلمات میں صدر شعبہ ڈاکٹر محمد فہیم اختر نے کہا کہ قرآن کریم ہر فرد بشر کے لئے نہایت ہی آسان ہے کہ وہ اسے پڑھے اور اس پر عمل کرے، البتہ اس کے دو پہلو ہیں، ایک عملی، جس پر ہر شخص عمل کرنے کا پابندہ ہے اور دوسرا پہلو علمی ہے جس پر ہر اہل علم کو غور وفکر سے کام لینا چاہئے اور نئے مسائل کو قرآن کی روشنی میں حل کرنے کے لئے تفکر وتدبر کرنا چاہئے۔اس پروگرام کا آغاز جناب عاطف عمران کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا، صلاح الدین نے نعت شریف، محترمہ ذیشان سارہ نے شعبہ کا تعارف، صالح امین نے پرچہ کا تعارف اور مفتی محمد سراج الدین نے مہمان مقرر کا تعارف پیش کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد عرفان احمد نے انجام دیئے اور محمد عامر کے شکریہ پر اس پروگرام کا اختتام ہوا۔

جلسہ اصلاح معاشرہ
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) : مولانا سید عباد بن ذکی القاسمی کے بموجب 3 مئی کو بعد نماز ظہر مسجد صراط مستقیم ، آزاد نگر ، عنبر پیٹ میں زیر صدارت حافظ محمد زکریا فہد قاسمی جلسہ اصلاح معاشرہ منعقد ہے ۔ مفتی محمد آصف اللہ شریف قاسمی و مفتی محمد اسمعیل قاسمی مخاطب کریں گے ۔۔

نبیؐ کی محبت کے بغیر مؤمن کامل ہونا ممکن نہیں
مرکزی میلاد کمیٹی کا جلسہ شب برأت، مہمان مقرر مولانا نورانی میاںکا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 مئی (پریس نوٹ) اپنی جان و مال سے، اپنے بیوی بچوں سے، اپنے ماں باپ و دیگر رشتہ داروں سے زیادہ نبی مکرمؐ سے محبت کرنے والا ہی مؤمن کامل ہوسکتا ہے۔ ایک سچا و پکا عاشق رسولؐ وہی ہوسکتا ہے جو اپنی ہر عزیز چیز کو اللہ کے رسول پر قربان کردے۔ ہم کو دنیا کی فکر نہیں کرنی چاہئے بلکہ توشہ آخرت تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلمان کو چاہئے کہ وہ ہر گھڑی ہر لمحہ اللہ کے خوف میں گذاریں، شب برأت وہ رات ہے جس میں اللہ اپنے بندوں کا حساب و کتاب کرتا ہے لہٰذا اس رات میں اپنے گناہ کی معافی اللہ سے طلب کرلیں۔ اس شب اللہ رحمتوں کی بارش کرتا ہے۔ ان خیات کا اظہار مولانا سید محمد نورانی میاں اشرفی الجیلانی نے کل شام کل ہند مرکزی میلاد کمیٹی کے زیراہتمام میلاد میدان روبرو خلوت پیالیس پر مرکزی جلسہ شب برأت میں بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب تھے۔ نگرانی جناب معین الدین اقبال قادری الملتانی نے کی۔ مولانا نورانی میاں نے مزید کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ شب برأت حکمت والے فیصلے کرتا ہے۔ گذشتہ سال کیا ہوا اور آئندہ سال کیا ہوگا طئے کرتا ہے۔ سید احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ شب برأت کی رات بڑی مقدس رات ہے۔ اس رات اللہ کی رحمت جوش میں رہتی ہے۔ مفتی ضیاء الدین نقشبندی نے کہا کہ قرآن مجید کا نزول رمضان میں شب قدر کو کیا گیا اور قرآن مجید کے نزول کا فیصلہ اللہ نے شب برأت کو کیا۔ شعبان کی پندرہویں شب بندوں کی فہرست تیار کی جاتی ہے اور یہ فہرست اللہ تبارک و تعالیٰ فرشتوں کے حوالے کرتا ہے۔ اللہ اس رات بخشش کے اور اپنی رحمت کے 300 دروازے کھول دیتا ہے اور اس کے علاوہ جنت کے دروازے بھی کھول دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہاکہ وہ اپنا محاسبہ کرے۔ مولانا محمد آصف عرفان قادری نے کہا کہ توبہ کرنے میں جلدی کرو اس سے پہلے کہ موت آجائے۔ انہوں نے کہا کہ جس سے ماں باپ خوش ہوتے ہیں اس سے اللہ خوش ہوتا ہے۔ نوجوانی میں توبہ کرنے والوں کو اللہ پسند فرماتا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ توبہ و استغفار کثرت سے کیا کریں۔ شہ نشین پر صدر کمیٹی کے علاوہ دیگر عہدیداران جن میں قابل ذکر جناب حاجی محمد رؤف عیسی میمن، جناب حاجی محمد اقبال عیسائی میمن، ڈاکٹر الحاج محمد عبدالنعیم ذکی سیٹھ ،جناب شیخ عبید بن عثمان العمودی، جناب محمد مشتاق علی ،جناب محمد عمران احمد کے علاوہ جناب محمد آدم اشرفی اور مسرز محمد برکت علی خان، محمد شریف اشرفی، محمد فردوس افتخاری موجود تھے۔ جلسہ کا آغاز مولانا غلام محمد خان نقشبندی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جناب اسداللہ شریف، جناب معلم سعد قادری، جناب شیخ حذیفہ العمودی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ نظامت کے فرائض جناب غلام محمد آمری نے انجام دیئے۔ بعدازاں مولانا نورانی میاں نے رخت انگیز دعا فرمائی۔ آخر میں صدر کمیٹی جناب خواجہ معین الدین اقبال قادری الملتانی نے شکریہ ادا کیا۔

 

اسلامی قانون ہی انسانیت کی فلاح کا ضامن
کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کا جلسہ شب برات
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) : اللہ رب العزت نے قرآن پاک کی سب سے پہلی جو آیت نازل کی وہ اقراء ہے یہ وہ آیت ہے جسے ہر مسلمان چاہے وہ کم پڑھا لکھا ہو یا زیادہ پڑھا لکھا ہو ضرور جانتا ہے ۔ ہمیں اس بات کو جاننا ضروری ہے کہ رب تعالیٰ نے ’ اقراء ‘ یعنی پڑھنے علم حاصل کرنے کی بات کو ہی قرآن کی پہلی آیت کیوں بنایا ۔ غور کریں کہ رب تعالیٰ خود اپنے حبیب ﷺ کے ذریعہ امت مسلمہ کو یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ تم علم حاصل کرو ۔ یہی علم حیات ہے ۔ یہی علم نور ہے ۔ یہی علم طاقت ہے یہی علم حکومت ہے آج قوم مسلم علم و ہنر سے دور ہو کر تباہی و بربادی کی راہ پر ہے ۔ جب تک ہمارے پاس علم و حکمت تھی ہم دنیا کی طاقتور قوم سمجھے جاتے تھے ۔ ان خیالاات کا اظہار کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کے زیر اہتمام مرکزی جلسہ شب برات منعقدہ یکم اپریل جونیر کالج گراونڈ چنچل گوڑہ سے مفتی محمد منظور ضیائی ( ممبئی ) نے کیا ۔ مولانا سید محمد شاہ قادری ملتانی صدارت ، مولانا خلیل علی شاہ بابا قادری قدرتی محبوبی اور نگرانی جناب محمد شوکت علی صوفی نے کی ۔ محمد شاہد اقبال ( صدر رحمت عالم کمیٹی ) نے مہمان مقررین کا استقبال کیا ۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے مولانا سید عبدالمعز قادری شرفی ، ڈاکٹر حیدر ریمانی ، ڈاکٹر محمد احسان الحق ، حکیم اے اے ساجد قادری ملتانی نے شرکت کی ۔ جلسہ کا آغاز حافظ صلاح الدین جاوید کی قرات سے ہوا ۔ بارگاہ رسالت مآب میں فرحت اللہ شریف ، ملک اسمعیل علی خاں ، عبدالقیوم قادری نے ہدیہ نعت پیش کی ۔ مفتی صاحب نے مزید کہا کہ آج قوم مسلم پر یہ لازم ہوجاتا ہے کہ وہ اپنی نسلوں کو علم و ہنر سے آراستہ کریں ۔ محمد گلفام رضا قادری ( یو پی ) نے کہا کہ دین اسلام کا نظام کائنات عالم میں کسی مذہب کے پاس نہیں ہے جس کے دامن میں ہی انسانیت کو سکون و اطمینان نصیب ہوسکتا ہے ۔ غور کریں نبی مکرم ﷺ کا عظیم اسوہ حسنہ ہی تھا جس پر فدا ہو کر کئی کفار و مشرکین دامن اسلام سے وابستہ ہوگئے ۔ کل ہند مرکزی رحمت عالم کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس طرح کے کانفرنسوں اور جلسوں کے ذریعہ نوجوانوں میں شعور بیدار کررہی ہے ۔ مفتی محمد عبدالحمن الافضلی اسعدی ( بریلی شریف ) نے کہا کہ قوم مسلم اس عظیم رات کے فیضان کو سمجھیں اس مغفرت و بخشش والی رات میں ذکر نبی ؐ کرنا و سننا بھی عبادت ہے اور آج جہاں ہر طرف قوم مسلم پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے کردار کو اس طرح سنواریں کہ دشمنان اسلام کی زبان بند ہوجائے ۔ مولانا ڈاکٹر اقبال احمد رضوی ، ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی نائب صدر ، نے بھی جلسہ سے خطاب کیا ۔ آخر میں عالم اسلام کے مسلمانوں کے لیے دعا و صلوۃ و سلام پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔۔

 

مجلس عزاء
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) : انجمن عزا داران پنجشنبہ کے جشنوں کا سلسلہ جمعرات 3 مئی شام 7 بجے سے صدر انجمن محمد اسحاق علی کے مکان دارالشفاء سے آغاز ہوگا ۔ حاجی علی حسین باقری حسین نگر کالونی ، طیب علی عاشور خانہ الحسین جام باغ ، میر حسین علی خاں زوار ( مرحوم ) قیصر منزل ، عابد علی خاں والا جاہی و جعفر علی الاوہ سرطوق ، سید رضا حسین نقوی پرانی حویلی ، آغا علی آفندی چھتہ بازار ، عباس علی فرید احاطہ کمال یار جنگ ، سید ہادی علی رضوی ، گنگا نگر ، بارگاہ شبیر زہرا نگر ، پنجہ شاہ ولایت ، عاشور خانہ قدم رسول میں نائب صدر میر معظم حسین خاں رضوی کے جشن کے بعد جشنوں کے سلسلہ کا اختتام ہوگا ۔۔

 

استقبال سہرا مبارک
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) : دفتر انجمن فیض پنجتن قائم نگر میں 16 شعبان کو 9بجے شب استقبال سہرا مبارک مقرر ہے ۔ مہمان خصوصی سید حیدر رضا ہوں گے ۔ مسرس مرزا احسان علی مرزا احسن ، سید حسن عباس ہاشم عابدی ، سید باقر حسین رضوی ، نواب سید محمد کاظم عباس عابدی منقبت و قصیدہ خوانی کریں گے ۔۔
٭٭ دفتر انجمن عون و محمد حسین نگر کالونی میں 16 شعبان کو 5 بجے شام سہرا مبارک مقرر ہے ۔ جلوس کی قیادت صدر انجمن سید حیدر عباس عابدی کریں گے جب کہ مسرس اطہر علی بیگ ، میر روحی حیدر رضوی ، مجاہد علی قصیدہ پیش کریں گے ۔۔
جلسہ فیضان بابا شرف الدین سہروردیؒ
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( راست ) : کل ہند مرکزی مجلس اہل سنت و جماعت کے زیر اہتمام مرکزی جلسہ فیضان بابا شرف الدین سہروردیؒ 3 مئی بعد نماز عشاء بارگاہ حضرت سید مسکین شاہ باباؒ پہاڑی شریف منعقد ہے ۔ مولانا سید شجاعت علی سراج قادری صدارت کریں گے ۔ قرات ، نعت شریف و منقبت کے بعد مولانا سید عبدالواسع نقشبندی ، مولانا محمد باقر علی قادری ، مولانا سید حامد الحسن کلیمی اور جناب محمد مجیب کے خطابات ہوں گے ۔ اس کے بعد صدر مولانا سید شجاعت علی سراج قادری بعنوان ’فیضان بابا شرف الدین سہروردیؒ‘ خطاب کرینگے۔۔