اسماء حسنیٰ معرفت خداوندی کی شاہ کلید
مسجد بقیع میں اجتماع سے مولانا سید راشد ندوی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 7 ۔ فروری : ( راست ) : اسماء حسنیٰ اللہ تعالیٰ کی ان صفات عالیہ کے نام ہیں جو قرآن مجید میں بکثرت وارد ہوئے ہیں اور جن کے بارے میں حدیث شریف میں آپؐ نے فرمایا کہ ان کی تعداد 99 ہیں اور ان کا ادراک کرلینے والا جنت کا اہل ہوجاتا ہے ۔ یہ اسماء حسنیٰ بندہ مومن کے لیے دعاؤں کا سرمایہ ہے اور اللہ تعالیٰ کے تقرب کا ایک اہم ذریعہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ میں سے رحمن ، رحیم ، مالک ، خالق ، باری ، مصور ، جیسی صفات پر گفتگو پہلی مجلسوں میں ہوچکی ہے اور موجودہ مجلس صفت رزاقیت پر گفتگو کے لیے خاص ہے ۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنے خالق ہونے کا تذکرہ فرماتے ہوئے اپنی مخلوق کے لیے رزق فراہم کرنے کا بھی وعدہ فرمایا ہے ۔ اس مادے سے تقریبا 123 مختلف صیغے قرآن مجید میں وارد ہوئے ہیں ۔ جن میں بعض اہم مقامات بڑے تشریح طلب ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے اس بات کی صراحت فرمائی کہ روئے زمین پر کوئی چوپایہ ایسا نہیں ، جس کے رزق کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ نے نہ لے رکھی ہو ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید راشد نسیم ندوی استاذ شعبہ عربی ای ایف ایل یونیورسٹی نے اسماء حسنیٰ پر منعقد ایک اجتماع میں کیا جو مسجد بقیع روڈ نمبر 12 بنجارہ ہلز پر منعقد ہوا ۔ اجتماع کا آغاز احمد سعید کی گفتگو سے ہوا اور اختتام مقرر محترم کی دعا پر ہوا ۔ مہمانوں کا استقبال محفوظ احمد نے کیا ۔۔
مرکزی انجمن قادریہ کی دینی تعلیمی ریالی، پیر سلمان گیلانی کا اظہارستائش
حیدرآباد ۔ 7فروری (پریس نوٹ) معصوم طلبہ نے تاریخی چارمینار کے دامن سے ایک روح پرور دینی تعلیمی ریالی نکالی جس کا اہتمام مرکزی انجمن قادریہ نے کیا تھا۔ یہ انجمن کی 56 ویں ریالی تھی۔ اپنے اپنے اسکولوں کے یونیفارم میں ملبوس یہ کمسن طلباء و طالبات مختلف دینی نعرے لگاتے ہوئے براہ گلزار حوض، مدینہ بلڈنگ، ہائیکورٹ، قلی قطب شاہ اسٹیڈیم کی طرف روانہ ہوئے۔ چارمینار کے پاس حضرت مولانا سید حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ سجادہ نشین درگاہ قادری چمن نے اس ریالی کا افتتاح کیا۔ ریالی کی قیادت صدر مرکزی انجمن قادریہ مولانا سید شاہ حامد محمد قادری افتخار پاشاہ نے کی۔ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم پہنچنے پر یہ ریالی جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔ جگرگوشہ حضرت سیدنا غوث اعظم ؓ حضرت پیر سید سلمان الگیلانی نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی اور طلباء وطالبات کے عملی مظاہروں پر اظہارمسرت کرتے ہوئے کہاکہ دین کی تعلیم کوعام کرنے کی جستجو کرنا بڑا فضیلت والا کام ہے جو اللہ کو بہت پسند ہے۔ حضرت سید شاہ محمد صدیق حسینی عارف نے بحیثیت مہمان اعزازی شرکت کی اور انجمن قادریہ کی کاوشوں کی ستائش کی اور مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انجمن قادریہ ایک عرصہ دراز سے دینی تعلیم کو عام کرنے کی خدمت انجام دے رہی ہے۔ مولانا سید شاہ حامد محمد قادری افتخار پاشاہ نے کہا کہ دین کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد یہ طلبہ کل ملک کے ذمہ دار شہری بنیں گے اور بہتر طور پر ملک و قوم اور سماج کی خدمت کرنے کے قابل بنیں گے۔ خاص طور پر لڑکیوںکی تعلیم و تربیت بے حد ضروری ہے کیونکہ ایک لڑکی کی تعلیم سے دین کئی نسلوں تک جاتا ہے۔ معتمد عمومی انجمن قادریہ مولانا سید شاہ غلام صمدانی علی قادری نے رپورٹ پیش کی۔ مولانا سید شاہ غلام قطب الدین قادری معتمدانجمن قادریہ نے استقبال کیا۔ مولانا سید محمد یحییٰ بختیار حسینی معتمد استقبالیہ نے خیرمقدم کیا۔ محمد ابراہیم عظیم قادری نے انتظامات کی نگرانی کی۔ اس موقع پر دینی تعلیمی مقابلوں کے کامیاب طلباء و طالبات میں انعامات اور اسناد تقسیم کئے گئے۔
اہم قرارداد کی منظوری، حقوق الزوجین کلاسیس قائم کرنے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 7 فروری (راست) جامعتہ المؤمنات کے زیراہتمام طلاق ثلاثہ و اصلاح معاشرہ کانفرنس برائے خواتین منعقدہ اردو مسکن خلوت کے موقع پر ڈاکٹر مفتیہ سیدہ عاتکہ طیبہ شیخ التفسیر جامعتہ المؤمنات نے خواتین و طالبات کو ادب احترام کے ساتھ ٹھہر کر عہد کیا کہ ہم تمام خواتین اپنے شوہروں کے حقوق، اطاعت و فرمانبرداری کریں گی اور اولاد کی صحیح تربیت کریں گی۔ صوم و صلوٰۃ کی پابندی کریں گی۔ پردے کا اہتمام کریں گی، شریعت محمدیؐ کے سارے احکامات پر خلوص و محبت سے پابند رہیں گی۔ حکومت ہند کی جانب سے طلاق ثلاثہ ہو یا کوئی اور موضوعات پر شریعت محمدیؐ میں مداخلت کو قبول نہ کریں گی۔ اسلام دشمن طاقتیں حکومت یا کسی اور کے سازشوں میں آکر شریعت محمدیؐ کی مخالفت نہیں کریں گی۔ ہم ہرگز اس کا ساتھ نہیں دیں گی۔ ہم سب اپنے عائلی مسائل کے سلسلہ میں شرعی عدالتوں سے رجوع ہوں گی۔ شریعت ہماری متاع عزیز ہے ہم اس پر عمل پیرا رہیں گی۔ اس کانفرنس میں ہندوستان کے علماء کرام و دانشوران و ریسرچ اسکالرس مرد و خواتین شرکت کئے اور متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی کہ شریعت اسلامی مقدس ابدی و قدرتی قانون ہے۔ اس میں کسی قسم کی تبدیلی کا اختیار مخلوق خدا کو نہیں ہے یہ ادارہ اور شرکائے کانفرنس ملک کی عدالت عظمیٰ کا احترام کرتے ہیں اور یہ محسوس کرتے ہیں مجوزہ طلاق ثلاثہ قانون سازی عدالت عظمیٰ کے عین منشاء کے مطابق نہیں ہے اور اس بات کی شدید ضرورت ہیکہ حکومت ہند فی الفور اس مجوزہ بل سے دستبردار ہوجائے اور حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ علمائے دین سے صلاح و مشورہ کریں اور ایسا قانون بنائیں جو علمائے دین اور اس کے ملک کے مسلمان مرد و خواتین کو قابل قبول ہو۔ اس موقع پر جامعتہ المؤمنات کی جانب حقوق زوجین کے عنوان سے تربیتی کلاسیس اور شعور بیداری کیمپ کا اہتمام کیا جائے گا اور ہر ہفتہ خواتین کیلئے اصلاح معاشرہ پر مہم چلائی جائے گی۔ جامعتہ المؤمنات کی تمام شاخوں اور ملحقہ اداروں میں مراکز افتاء و شرعی عدالت قائم کئے جائیں گے اور مفت فتاویٰ و شرعی رہنمائی کی جائے گی۔