مذہبی خبریں

مسجد نبوی کی تعمیر حضور پاکؐ کی نگرانی میں ہوئی،حضرت نوفل ابن حارثؓ کو کبر سنی میں شرف ایمان کا اعزاز
اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کا تاریخ اسلام اجلاس۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب

حیدرآباد ۔29؍اکٹوبر( پریس نوٹ) مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کی تعمیر سے قبل جہاں بھی نماز کا وقت آجاتا نماز پڑھ لی جاتی تھی۔ اُس جگہ جہاں آج مسجد نبوی شریف ہے وہ ایک کھلی جگہ تھی اورہجرت کے بعد اسی جگہ حضور انور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی اونٹنی آکر بیٹھی تھی۔وہ جگہ بنی نجار کے یتیموں سہل اور سہیل کی ملکیت میں تھی۔حضورؐ نے انہیں اور ان کے چچا کو بلا کر تعمیر مسجد کے لئے اس زمین کو خریدنے کا ارادہ ظاہر فرمایا وہ بخوشی آمادہ ہو گئے اور بلا قیمت بطور نذر ہدیہ کرنا چاہا لیکن حضورؐ نے قیمتاً خریدنے پر اصرار کیا۔ ایک روایت کے موافق حضرت ابو بکر صدیقؓ نے اس زمین کی قیمت ادا کی۔مسجد نبوی شریف کی تعمیر کے لئے کچی اینٹیں تیار کی گئیں اور بنیادیں بھر کر دیواریں بنائی گئیں۔ تعمیر کے ہر مرحلہ میں صحابہ کرام کے ساتھ حضورؐ نے بہ نفس نفیس شرکت فرمائی۔جہاں اینٹیں تھاپی گئی تھیں وہ جگہ بقیع کی جانب تھی۔مسجد نبوی شریف کی دیواریں خشت خام سے بنائی گئیں۔

کھجور کے درخت کے تنوں سے ستونوں کا کام لیا گیا ۔ جب بارش ہوتی تو چھت سے پانی ٹپکا کرتا تھا اور فرش گیلا ہو جاتا تھا اس کے بعد چھت کو گارے سے برابر کر دیا گیا۔مسجد نبوی شریف کے تین دروازے رکھے گئے ابتداء میں مسجد کا قبلہ بیت المقدس کی جانب تھا تحویل قبلہ کے بعد بدل کر مسجد حرام کی طرف کر دیا گیا اور قدیم قبلہ کی دیوار صفہ کی حد قرار پائی۔ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے آج صبح 9 بجے ’’ایوان تاج العرفاء حمیدآباد‘‘ واقع شرفی چمن ،سبزی منڈی اور 11.30بجے دن جامع مسجد محبوب شاہی، مالاکنٹہ روڈ،روبرو معظم جاہی مارکٹ میں اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل (انڈیا) آئی ہرک کے زیر اہتمام منعقدہ ’1275‘ویں تاریخ اسلام اجلاس کے پہلے سیشن میں سیرت طیبہ کے تسلسل میں واقعات ہجرت مقدسہ اور دوسرے سیشن میں ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت رسول اللہؐ کے ابن عم اور صحابی حضرت نوفل ابن حارثؓ کے احوال شریف پر مبنی توسیعی لکچر دئیے۔ قرا ء ت کلام پاک، حمد باری تعالیٰ،نعت شہنشاہ کونین ؐ سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے سلسلہ بیان جاری رکھتے ہوے ایک مہاجر ایک انصاری سلسلہ کے تحت بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے عم بزرگ حضرت حارث بن عبد المطلب کے فرزند حضرت ابو الحارث نوفل رضی اللہ عنہ عظیم المرتبت اور برگزیدہ صحابی، خانوادہ اقدس کے رکن اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے قرابت قریبہ کا شرف رکھتے تھے۔ وہ بنو ہاشم میں سب سے معمر ترین تھے جنھوں نے شرف ایمان پایا۔ وہ ہمیشہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے فدائی اور اسلام کے فروغ کے متمنی تھے بادل نخواستہ قریش کے ساتھ بدر میں آے اور اسیران بدر میں شامل تھے۔

جدہ میں محفوظ اپنے ایک ہزار نیزوں کو بطور فدیہ ادا کیا تھا جب حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زبان مبارک سے یہ سنا کہ نوفل نے جدہ میں اپنے نیزے چھپا رکھے تھے جب کہ اس بات سے سواے ان کے کوئی اور واقف نہ تھا حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جب یہ بات فرمائی تو وہ حیران رہ گئے اور فوراً مشرف بہ ایمان ہوے۔ حضرت ابو الحارثؓ ابن حارث نے غزوہ خندق کے موقع پر مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کی۔ اپنے چچا حضرت عباسؓ ابن عبدالمطلب سے بے حد قریب تھے اور ان کے تجارتی شریک بھی تھے۔ حضور انور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک روایت کے بموجب ان دونوں میں مواخاۃ بھی کروائی تھی۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے کہا کہ حضرت ابو الحارثؓ ابن حارث ابن عبدالمطلب کا نام حضرت نوفلؓ تھا۔ ان کا شجرہ نسب وہی ہے جو حضور انور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا شجرہ اقدس ہے۔ تمام صحابہ اس لحاظ سے ان کا بڑا اکرام کیا کرتے تھے۔ مسجد نبویؐ شریف کے قریب انھیں رہائشی مکان عطا ہوا تھا ۔ حضرت نوفلؓ دربار رسالتؐ میں ہمہ وقت حاضر رہتے انھیں حضور ؐ سے بے پناہ محبت و وابستگی تھی وہ ہمیشہ رسول اللہؐ کی جانثارانہ خدمت پر آمادہ رہا کرتے۔ فتح مکہ، حنین اور طائف کے معرکوں میں ہم رکاب ہونے کا شرف پایا۔ حنین میں ثابت قدمی اور تین ہزار نیزوں سے مسلمانوں کی اعانت پر رضاے حق اور خوشنودی رسول اللہؐ سے مالا مال ہوے۔حضرت نوفل بن حارثؓ نے طویل عمر پائی۔ حضرت عمرؓ کے عہد خلافت میں وفات پائی بقیع میں آخری آرام گاہ ہے۔ حضرت نوفل بن حارثؓ کثیر الاولاد تھے ان کے فرزند حضرت عبد اللہ بن نوفلؓ قاضی بنائے گئے تھے۔ مدینہ منورہ، بصرہ اور بغداد میں حضرت نوفلؓ کی اولاد پھیلی ہوئی تھی۔

 

حفظ القرآن، نعت شریف کے مقابلہ جات
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) مولانا مفتی محمد عبدالواسع صوفی کنوینر مقابلہ کے بموجب کل ہند سنی علماء بورڈ کے زیراہتمام بضمن عظمت مصطفی کانفرنس ’’ریاستی دینی تعلیمی مقابلے جات نعت شریف، حفظ القرآن مقرر ہے۔ ان تمام مقابلوں کی نگرانی مولانا سید شاہ حامد حسین شطاری ترجمان کل ہند سنی علماء بورڈ کریں گے۔ خطبہ استقبالیہ الحاج محمد معز چودھری دیں گے۔ مقابلہ جات 4 نومبر کو 2 بجے دوپہر گروپ (A) عمر 20 تا 30 سال گروپ (بی) عمر 11 تا 19 سال، گروپ (سی) عمر 6 تا 10 سال۔ نعت شریف کے پانچ اشعار بغیر تکرار کے پڑھیں۔ مقابلہ حفظ القرآن 5 نومبر کو بعد ظہر گروپ (اے) مکمل قرآن مجید ایک تا 30 ، گروپ (بی) 16 تا 30 پارے، گروپ (سی) 1 تا 15 پارے، گروپ (ڈی) 1 تا 5 پارے کمسن طلبہ و طالبات کیلئے جن کی عمر دس سال سے کم ہو۔ حفظ القرآن میں ایسے امیدوار شریک ہوسکتے ہیں جن کی عمر 5 تا 25 سال تک ہو۔ یہ مقابلہ جات کلیۃ البنین روبرو کاسمک اسکول مغلپورہ میں منعقد ہوں گے۔ ہر مقابلہ کی تاریخ سے ایک دن قبل تک فارم مرکزی دفتر شطاریہ مسکن روبرو مسجد یٰسین جنگ دبیرپورہ، کلیۃ البنین مغلپورہ، کیمریج اسکول مصری گنج، عرش موبائیل سنٹر مصطفی نگر تیگل کنٹہ پر جمع کرسکتے ہیں۔ مفتی کاظم حسین نقشبندی نے صدر مدرسین سے اپیل کی ہے کہ وہ مقابلہ جات میں اپنے طلبہ و طالبات کو روانہ کریں۔ مزید معلومات کے لئے فون نمبر 9912374820 ، 9989190780 پر ربط کریں۔

 

اصلاحی و تربیتی مجلس
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) مولانا سید عباد بن ذکی قاسمی کی اطلاع کے بموجب 30 اکٹوبر کو بعد نماز عشاء جامعہ اسلامیہ تجوید القرآن ، آزاد نگر عنبرپیٹ میں زیرصدارت حافظ محمد غوث رشیدی، زیرسرپرستی مولانا شاہ محمد کمال الرحمن قادری چشتی، اصلاحی و تربیتی مجلس منعقد ہے۔ مولانا شاہ فضل الرحمن محمود مخاطب کریں گے۔
مقابلہ منقبت اُم المؤمنین حضرت خدیجۃ الکبریٰؓ
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) جناب سید شاہ احمد علی تاجی شرفی قادری کی اطلاع کے بموجب بسلسلہ جشن میلادالنبیؐ مقابلہ منقبت اُم المؤمنین حضرت خدیجۃ الکبریٰؓ منعقد ہوں گے۔ اس مقابلہ میں 10 سال سے زیادہ عمر والے نعت خواں حضرات کو شرکت کی اجازت رہے گی۔ مقابلہ میں شریک نعت خواں حضرات کو مقابلہ سے آدھا گھنٹہ پہلے قرعہ اندازی کے لئے منقبت دی جائے گی اور اُنھیں وہی منقبت سنانی ہوگی۔ مقابلہ میں شرکت کے لئے کوئی فیس نہیں ہے۔ اول، دوم، سوم آنے والوں کو نقد رقمی ایوارڈ دیا جائے گا۔ مقابلہ میں شرکت کے لئے بزم میلادالنبیؐ کے دفتر تاج منشن روپ لال بازار نزد مسجد حضرت زماں خانصاحب شہید سے شرکت فارم حاصل کرکے خانہ پُری کے لئے داخل کیا جاسکتا ہے۔ بہ اوقات شام 5 تا 8 بجے شب، مزید تفصیلات کے لئے 09951464267 پر ربط کریں۔

 

میلاد قرأت کلام پاک و میلاد حُسن نعت پاک مقابلہ جات
حیدرآباد۔/29اکٹوبر، ( راست ) کُل ہند مرکزی مجلس اہل سنت و جماعت کے زیر اہتمام منعقدشدنی مرکزی جلسہ عید میلادالنبی ؐ کے پرمسرت موقع پر طلباء و طالبات کے لئے میلاد قرأت کلام پاک و میلاد حُسن نعت پاک مقابلہ جات طلباء کیلئے 5نومبر کو صبح 10بجے جامع مسجد افضل گنج اور طالبات کے لئے 2 بجے دن شاہ جہاں فنکشن ہال اندرون تالاب کٹہ میر جملہ منعقد ہوں گے۔ مقابلوں میں حصہ لینے کے خواہشمند طلبہ فون نمبر 8096-817-209 یا 8341-783-737 پر اپنے نام درج کرواسکتے ہیں۔

 

اسکولی طلبہ کیلئے تقریری و تحریری مقابلے
حیدرآباد 29 اکٹوبر (پریس نوٹ) کل ہند مجلس تعمیر ملت کی جانب سے منعقد شدنی یوم رحمۃ اللعالمینؐ و یوم صحابہؓ کے ضمن میں یکم نومبر کو ہائی اسکول طلباء کا مقابلہ ہوگا۔ ہائی اسکول کا عنوان ’’حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم پیکر اخلاق‘‘ ، ہائی اسکول طالبات گروپ 2 نومبر بروز جمعرات بعنوان ’’بی بی فاطمہؓ الزہرہ کی سیرت‘‘ تقریر کے لئے 5 منٹ کا وقت ہوگا۔ مزید تفصیلات کے لئے 24755230 یا 7329037730 ، 9985825299 صدر دفتر تعمیر ملت مدینہ منشن پر 11 بجے دن تا 5 بجے شام ربط کریں۔

تنظیم بنت حرم کا تحفظ شریعت مہم کا جلسہ
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر تنظیم بنت حرم کا سولہواں جلسہ گھر گھر دستک دو شرعی قوانین اپناؤ، دنیا اور آخرت سنوارو بمکان جناب حامد متصل مسجد الٰہیہ نہرو نگر کالونی رین بازار بروز منگل 2 تا 4 بجے دن زیرنگرانی محترمہ سیدہ عقیلہ خاموشی نائب صدر تنظیم بنت حرم و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مقرر ہے۔ جلسہ کا آغاز محترمہ حفصہ جمیل کی قرأت کلام پاک سے ہوگا۔ محترمہ فضل النساء حمد باری تعالیٰ، محترمہ رومان فاطمہ قادری نعت شریف پیش کریں گی۔ محترمہ عزیزہ محبوب معتمد تنظیم بنت حرم ، محترمہ رحمت النساء فاروقی صدر معلمہ مدرسہ بنات الحرم، محترمہ سیدہ زینت سلطانہ، محترمہ سیدہ میمونہ، محترمہ شاکرہ کوثر، محترمہ رخسانہ، محترمہ شمیم بیگم، محترمہ مسرت فاطمہ، محترمہ محوین مخاطب کریں گی۔

 

خوف الٰہی اور خشیت الٰہی ہر مومن بندہ میں پیدا کرنے کی تلقین
جامعۃ المؤمنات میں اجتماع، ڈاکٹر رضوانہ زرین و دیگر کا خطاب

حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل جامعۃ المؤمنات مغلپورہ میں منعقدہ خواتین کے اجتماع سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خوف الٰہی اور خشیت الٰہی ہر بندۂ مومن کے دل میں ہونا چاہئے جو بندہ اللہ سے ڈرتا ہے وہ دنیا میں کسی سے نہیں ڈرتا۔ خوفِ خدا سے رونے والا جہنم سے آزاد ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا دو آنکھیں ایسی ہیں جس کو جہنم کی آگ نہیں چھوتی۔ ایک خوف الٰہی میں رونے والی آنکھ اور ایک راہِ خدا میں نگہبانی کرتے ہوئے رات گزارنے والی آنکھ۔ حضرت عبداللہ المزنیؓ کا قول ہے جو ہنستے ہوئے گناہ کرتے ہیں وہ روتے ہوئے جہنم میں جائیں گے۔ حضرت احمد بن حنبلؓ نے فرمایا خوفِ خدا نے مجھے کھانے پینے سے روک دیا۔ اب مجھے کھانے پینے کی خواہش نہیں ہوتی۔ حضرت زین العابدینؓ جب وضو سے فارغ ہوتے تو کانپنے لگتے ۔ لوگوں نے سبب پوچھا تو فرمایا تم پر افسوس ہے تمہیں پتہ نہیں میں کس کی بارگاہ میں جارہا ہوں اور کس سے مناجات کا ارادہ کررہا ہوں۔ محترمہ نے عامۃ المسلمین کو تلقین کی کہ وہ کہاکہ ہر کام کرنے سے پہلے اللہ سے ڈریں اور جو بندہ اللہ سے ڈرتا ہے وہ اطاعت و فرمانبرداری کرتا ہے اور جو اطاعت و فرمانبرداری کرتا ہے وہ نمازوں کو پابندی سے ادا کرتا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ آج معاشرے کے اندر جتنی بُرائیاں جنم لے رہی ہیں اس کی اہم وجہ یہی ہے کہ بندہ کا دل اللہ کے خوف و ڈر سے دور ہے۔ جس دل میں خوفِ خدا نہیں ہے وہ ویران ہے۔ عبداللہ بن عمرو بن العاصؓ کا قول ہے ہزار دینار راہِ خدا میں خرچ کرنے سے مجھے خوفِ خدا میں ایک آنسو بہانا زیادہ پسند ہے۔ اجتماع کا آغاز قاریہ عائشہ صدیقہ کی قرأت اور زینب فاطمہ کی نعت شریف سے ہوا۔ نظامت کے فرائض عالمہ تمکین نے انجام دیئے۔ عالمہ ثانیہ آفرین، عالمہ روبینہ بیگم، عالمہ عظمیٰ سلطانہ، مولویہ قدسیہ زرین، مولویہ شفا ناز، حافظہ فریعہ نورین وغیرہ نے خطاب کیا۔ دعا و سلام پر اجتماع کا اختتام عمل میں لایا گیا۔

 

مولانا آزاد پر سمینار، مقالوں کی طلبی، اساتذہ کو آن ڈیوٹی شرکت کی اجازت
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) تنظیم تحفظ اردو تلنگانہ کے زیراہتمام مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش کے موقع پر 10 نومبر کو 10 بجے دن پرکاشم ہال گاندھی بھون میں سمینار بعنوان ’’عصر حاضر میں مولانا آزاد کی معنویت‘‘ مقرر ہے۔ صدر تنظیم جناب عارف الدین نے مقالہ نگاروں سے خواہش کی کہ وہ اپنے مضامین 2 نومبر تک ای میل arifuddinahmed123@gmail.com پر ارسال کریں۔ اس کے علاوہ اسکول تا پی جی سطح کے طلبہ کے لئے تحریری و تقریری مقابلے بھی منعقد ہوں گے۔ اسی دوران صدر تنظیم نے بتایا کہ مولانا آزاد پر منعقد شدنی سمینار 10 نومبر 2017 ء کو اساتذہ کو آن ڈیوٹی شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ مزید تفصیلات کے لئے فون نمبر 9399982133 پر ربط کریں۔
اعراس شریف
حیدرآباد 29 اکٹوبر (راست) عرس شریف جگر گوشہ حضور سیدنا خواجہ محبوب اللہؒ خلف و جانشین قطب دکن حضرت سیدنا فقیر پاشاہ طارقؔ حضرت مولانا سید شاہ حامد حسینی قادری الباقری حامد پاشاہؒ 30 تا 31 اکٹوبر مقرر ہے۔ 30 اکٹوبر کو بعد نماز مغرب تا عشاء ختم قرآن مجید بعد عشاء تا 10 بجے شب محفل سماع خانقاہِ قادریہ آستانہ عالیہ حضور سیدنا خواجہ محبوب اللہ قاضی پورہ مقرر ہے۔ 31 اکٹوبر کو بعد نماز عشاء محفل نعت پاک شہہ کونین صلی اللہ علیہ ایوان اولیاء متصل درگاہ شریف سیدنا خواجہ محبوب اللہ قدس سرہٗ مقرر ہے۔ مولانا سید شاہ محمد باقر حسینی قادری سجادہ نشین مراسم عرس شریف انجام دیں گے۔
٭ سیدی مولائی و مرشیدی حضرت خواجہ ابوالحامد شاہ محمد میر واحد علی شاہ خالدی چشتی القادری العیدروسیؒ کا عرس شریف 30 اکٹوبر کو مقرر ہے۔ صندل شریف محبوب گلشن حسینی علم سے بعد نماز عصر برآمد ہوکر آستانہ خانقاہ واحدی چمن کشن باغ پہونچے گا۔ محفل سماع کے بعد صندل کی رسم ادا کی جائے گی۔ اگلے دن ختم قرآن فاتحہ و بداوہ اور چادرگل مقرر ہے۔ عرس کے رسم سجادہ انجام دیں گے۔
٭ حضرت مولانا سرکار سیدنا امیر ابوالعلاءؒ کی سالانہ فاتحہ اور الحاج صوفی پیر خواجہ عزت اللہ شاہ ابوالعلائی خلیفہ شیخ المشائخ سید عنایت حسین دیوان جیؒ کی عرس تقریب 30 اکٹوبر زیرنگرانی سجادہ نشین مقرر ہے۔ بعد نماز عصر تا مغرب ختم قرآن مجید، بعد نماز مغرب نعت شریف و خطاب مولانا سید شاہ انعام الحق قادری نقشبندی بعد نماز عشاء محفل سماع و گلپوشی حجاج کرام مقرر ہے۔