مدور، چیریال رکن اسمبلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

کیس درج کرتے ہوئے کھلے عام تحقیقات کا مطالبہ

مدور /29 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن اسمبلی جنگاؤں مسٹر متی ریڈی یادگری ریڈی کی جانب سے مبینہ طور پر جنگاؤں ٹاون کے بتکماں کنٹہ کی قیمتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے و اپنے نام پر رجسٹریشن کروالینے کی اطلاعات و ضلع کلکٹر جنگاؤں محترمہ دیواسینا کی جانب سے برسر عام رکن اسمبلی کے خلاف تمام الزامات کی توثیق کئے جانے کے بعد گذشتہ دو دنوں سے نہ صرف حلقہ اسمبلی جنگاؤں بلکہ اضلاع ورنگل و سدی پیٹ میں زبردست موضوع بحث بنے ہوئے ہیں اور عوام میں شدید تجسس و برہمی پائی جاتی ہے ۔ اس ضمن میں مسلسل دو دنوں سے رکن اسمبلی متی ریڈی کی جانب سے اپنے موقوف کو واضح کرنے و ضلع کلکٹر دیواسینا کے خلاف اسمبلی اسپیکر و ریاستی چیف سکریٹری سے شکایت کرنے کے باوجود عوام میں کھلے عام ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ عوامی جذبات سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی غرض سے تلگودیشم کانگریس ، بھاجپا کمیونسٹ جماعتوں نے گذشتہ دو دنوں سے حلقہ اسمبلی جنگاؤں میں شامل منڈلس ، جنگاؤں ٹاون و منڈل بچناپیٹ ، نرمٹہ ، ترگوپلہ ، کمراویلی ، مدور ، چیریال عوامی رائے عامہ کو ہموار کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرے رکن اسمبلی متی ریڈی کے خلاف کر رہے ہیں ۔ آج صبح چیریال ٹاون میں مذکورہ اپوزیشن جماعتوں سے وابستہ سینکڑوں کارکنوں نے مسرس شیتالہ کشٹیا ، مشتیالہ گنیش ، اسٹالن ، کامریڈ اے ملاریڈی ، داسری کلاوتی ، سید کریم الدین ، محمد اعظم ، کنڈم مدھوسدھنا ریڈی و دیگر قیادت میں زبردست احتجاجی ریالی نکالی اور زائد از نصف گھنٹے تک راستہ روکو احتجاج منظم کیا نیز رکن اسمبلی جنگاؤں کی فی الفور اسمبلی رکنیت سے معطلی و گرفتاری اور مقبوضہ اراضی کو دوبارہ حکومت کی تحویل میں لینے کا پرزور مطالبہ کیا ۔ دریں اثناء سابقہ رکن اسمبلی چیریال مسٹر کموری پرتاپ ریڈی نے آج سیاست نیوز سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مسٹر متی ریڈی کی ساری عوامی و سیاسی زندگی قیمتی اراضیات کے قبضوں سے بھری ہوئی ہے ۔ حیدرآباد میں انہوں نے جامعہ عثمانیہ کے علاوہ جشی گوڑہ میں کروڑہا مالیت قیمتی اراضیات پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔ نیز ناچارم ملاپور ، کشٹائی گوڑہ کے نواحی علاقوں میں قبرستانوں و منادر کی قیمتی اراضیات اور انڈمنٹ ریکارڈ میں درج زمینات پر قبضہ کرتے ہوئے فروحت کردیا ہے ۔ انہوں نے رکن اسمبلی کے خلاف کیس درج کرنے و کھلے عام تحقیقات کرنے کا ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ۔