مدرسوں کو دہشت گردی سے جوڑنا غیرمنصفانہ: عمران خان

حکومت تعلیمی شعبہ میں یکساں نصاب متعارف کرانے کوشاں ، وزیراعظم پاکستان کا بیان
اسلام آباد 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں مدرسوں کے رول کو نظرانداز کرنا اور اُنھیں دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا غیر منصفانہ ہے، وزیراعظم عمران خان نے ملک کے سرکردہ علماء سے یہ بات کہی جبکہ اُنھوں نے زور دیا کہ تعلیمی نظام کو بہتر بنانا اُن کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ میڈیا رپورٹس نے آج بتایا کہ عمران خان یہ ریمارکس علماء کے ممتاز وفد کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کے دوران کئے، جنھوں نے اُن سے دفتر وزیراعظم میں ملاقات کرتے ہوئے مدرسوں میں اصلاحات اور دیگر متعلقہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت جماعت پر مبنی تعلیمی نظام کو ختم کرنے اور تعلیمی شعبہ میں یکساں نصاب کو متعارف کرنے کی خواہاں ہے۔ اِس میں درسگاہیں شامل ہیں۔ اخبار ’ڈان‘ نے رپورٹ دی کہ عمران خان نے کہاکہ سماج کو فروغ دینے کے لئے درسگاہوں کی خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور تمام مذہبی اداروں کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنا مناسب نہیں ہے۔ دیگر اطلاعات کے مطابق پاکستان میں کئی درسگاہوں کے کٹر پسند عسکری گروپوں کے ساتھ قریبی روابط ہیں اور وہ بین الاقوامی دہشت گردانہ نیٹ ورک کو قائم رکھنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک میں ہمہ رُخی تعلیمی نظام منتشر ہیں اور اِس چیز کو ختم کرنا ہوگا۔ یہ نہایت اہم ہے کہ ہمارے پاس یکساں تعلیمی نظام موجود ہو تاکہ خوشحالی حاصل کی جاسکے۔ عمران نے کہاکہ درسگاہوں کے طلباء کو زندگی کے تمام شعبوں میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے اور مدارس کو اصل دھارے میں لانا ضروری ہے۔ تعلیمی شعبہ میں اصلاحات لانے کا اصل مقصد امتیاز کو ختم کرنا اور درسگاہوں کے طلباء کو دیگر اسٹوڈنٹس کے ہم پلّہ بنانا ہے۔