محکمہ رجسٹریشن میں بدعنوانیوں کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات

جائیداد کی دیگر مقامات سے رجسٹریشن کی سہولت ختم، میاں پور سرکاری اراضی واقعہ کی سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم : چیف منسٹر
حیدرآباد 30 مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے محکمہ رجسٹریشن میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ’’کسی بھی مقام سے رجسٹریشن‘‘ کی سہولت ختم کرنے کی ہدایت دی۔ ضلع میڑچل میں 796 ایکر سرکاری اراضی کی مبینہ طور پر خانگی افراد کو غیر قانونی منتقلی کے واقعہ کی سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ اراضی کی منتقلی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُنھوں نے محکمہ رجسٹریشن میں بدعنوانیوں کی روک تھام کے لئے نئے قواعد وضع کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی چنانچہ سب سے پہلے کسی بھی جائیداد کو کسی بھی رجسٹریشن آفس میں رجسٹریشن کی جو سہولت تھی اُسے منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ کے سی آر نے آج پرگتی بھون میں محکمہ رجسٹریشن کے اُمور پر اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی، وزیر جگدیش ریڈی، حکومت کے مشیر اعلیٰ راجیو شرما، چیف سکریٹری ایس پی سنگھ، ڈی جی پی انوراگ شرما، حکومت کے پرنسپل سکریٹری بی آر مینا، ندیم احمد، شانتا کماری، ڈپٹی اسپیکر پدما دیویندر ریڈی، رکن پارلیمنٹ کے کویتا، آئی جی پورنا چندر راؤ، کلکٹر رنگاریڈی رگھونندن راؤ کے علاوہ محکمہ اسٹامپس اور رجسٹریشن کے اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔ چیف منسٹر نے موجودہ رجسٹریشن سسٹم پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ حکومت کسی طرح کی بدعنوانیوں کو برداشت نہیں کرے گی۔ اُنھوں نے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔  ضلع میڑچل کے حدود میں واقع میاں پور میں 796 ایکر سرکاری اراضی کے خانگی افراد کے نام رجسٹریشن واقعہ پر چیف منسٹر نے عہدیداروں سے وضاحت طلب کی۔ اُنھوں نے اِس واقعہ کے بارے میں اندیشوں کو مسترد کرتے ہوئے یقین دلایا کہ میاں پور کی ایک انچ سرکاری اراضی بھی خانگی افراد کے حوالے نہیں کی جائے گی۔ چند افراد نے بینکس اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرض حاصل کرنے کے لئے سرکاری اراضی کے سروے نمبر کا استعمال کرتے ہوئے 2016 ء میں رجسٹریشن کرایا تھا۔ اِس معاملے میں سرکاری عہدیداروں نے بھی تعاون کیا تھا۔ یہ واقعہ حال ہی میں منظر عام پر آیا جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے عہدیداروں نے 25 مئی 2017 ء کو رجسٹریشن منسوخ کردیا ہے۔ اِس کے علاوہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اِس معاملے میں مزید جو بھی عہدیدار قصوروار پائے جائیں گے اُن کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سرکاری اراضی کا رجسٹریشن کرانا غیر قانونی ہے اور اِس کی کوئی قانونی حیثیت بھی نہیں ہے۔ میاں پور کی سرکاری اراضیات کا رجسٹریشن بھی غیرقانونی ہے اور یہ اراضی خانگی افراد کو منتقل نہیں ہوئی ہے اور یہ اراضی حکومت کی تحویل میں ہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ عوام جھوٹی اطلاعات پر یقین نہ کریں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہاکہ عوام میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جب تک رقم خرچ نہ کی جائے رجسٹریشن نہیں ہوتا۔ اُنھوں نے کہاکہ بڑے پیمانے پر اصلاحات کے ذریعہ اِس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ رقمی لین دین کا کلچر ختم ہو۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سب رجسٹریشن حدود میں جو اثاثے جات ہیں اُس کی رجسٹریشن وہیں کی جائے۔ اُنھوں نے تمام دفاتر پر خصوصی نظر رکھنے کی بھی ہدایت دی اور کہاکہ جہاں بھی بدعنوانیوں کا پتہ چلے فوری فوجداری مقدمات درج کئے جائیں۔ چیف منسٹر نے بدعنوانیوں کے انسداد کے لئے اینٹی کرپشن بیورو عہدیداروں کو مکمل اختیارات دیئے ہیں۔