محکمہ اقلیتی بہبود سے چھ کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنانے کا فیصلہ

80 لاکھ کے خرچ کا تخمینہ ، موجودہ اسٹاف کی برقراری پر غور
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اگست (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے 6 اردو کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں تقریباً 80 لاکھ روپئے کے خرچ کا تخمینہ تیار کیا گیا ۔ تلنگانہ میں اردو اکیڈیمی کے تحت 34 کمپیوٹر سنٹر کارکرد تھے ، جنہیں 2016 ء میں اقلیتی فینانس کارپوریشن کے حوالے کردیا گیا ۔ اس وقت سے یہ سنٹرس غیر کارکرد ہوچکے ہیں اور ایک بھی امتحان منعقد نہیں کیا جاسکا۔ برخلاف اس کے آندھراپردیش حکومت نے کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بناتے ہوئے امتحانات منعقد کئے۔ مختلف گوشوں سے حکومت کو توجہ دہانی کے بعد حکومت کے مشیر اے کے خاں اور سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے 6 کمپیوٹر سنٹرس کو پہلے مرحلہ میں عصری بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ یہ کمپیوٹر سنٹرس حیدرآباد ، سدی پیٹ ، ورنگل ، محبوب نگر ، کریم نگر اور نظام آباد میں واقع ہیں۔ پہلے مرحلہ کی کامیابی کے بعد مرحلہ وار طور پر دیگر کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنایا جائے گا ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ہر کمپیوٹر سنٹر میں عصری کمپیوٹر خریدے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ نیا سافٹ ویر اپ لوڈ کرتے ہوئے انٹرنیٹ اور پرنٹر کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ 6 کمپیوٹر سنٹرس میں نیا فرنیچر حاصل کیا جائے گا ۔ ہر سال ان مراکز پر فی کس 14 لاکھ روپئے کے خرچ کا امکان ہے ۔ مجموعی طور پر 80 لاکھ روپئے کے خرچ کا تخمینہ تیار کیا گیا ۔ موجودہ اسٹاف کو ٹریننگ دیتے ہوئے ان کی خدمات برقرار رکھی جائیں گی۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کی ٹریننگ ایمپلائمنٹ اسکیم کے بجٹ سے اس خرچ کی تکمیل کی جائے گی ۔ اس سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود سے کارپوریشن کو مکتوب روانہ کیا جارہا ہے ۔ اے کے خاں نے کمپیوٹر سنٹرس کو عصری بنانے میں خصوصی دلچسپی لی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر کو رپورٹ پیش کی تاکہ ریاست کے تمام 34 کمپیوٹر سنٹرس کو کارکرد بنایا جائے اور ان میں اقلیتی طلبہ کیلئے ٹریننگ کا اہتمام ہو۔ امتحانات کے انعقاد کیلئے اردو اکیڈیمی سے تعاون حاصل کیا جاسکتا ہے ۔