محمد عامر نے حوصلے پست ہونے کا اعتراف کرلیا

کراچی۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے جسمانی تھکاوٹ اور اعتماد سے محرومی کو اپنی ناکامی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میچوں کے دوران متواتر کارکردگی نہ دکھانے پر مایوسی بڑھنے لگتی ہے۔ محمد عامر کے مطابق اعتماد کا فقدان ان کے زوال کا باعث بنا اور وہ تینوں فارمیٹس میں شرکت سے محروم ہو گئے۔26 سالہ فاسٹ بولر نے کہا کہ پانچ سالہ پابندی کے بعد 2016 میں جب ان کی ٹیم میں واپسی ہوئی تو ان کا جسم ونڈے کرکٹ کی سختیوں کو برداشت نہیں کرسکا اور انہیں اعتماد سے محرومی کا احساس ہونے لگا۔ پیشہ ور کرکٹر کے طور پر اگر کوئی مظاہرہ نہ کر سکے تو اس کا اعتماد بری طرح مجروح ہوتا ہے خواہ استعداد کار میں کوئی کمی واقع نہ ہوئی ہو جس کی بنیاد پر پہلے وکٹیں حاصل کی گئی ہوں لیکن مسلسل ناکامی سے مایوسی بڑھنے لگتی ہے اور ذہنی اعتبار سے اعتماد کی محرومی مجموعی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ناقص فارم کے باعث ٹیم سے باہر ہونے والے محمد عامر کو اس سے قبل ایک ٹسٹ میچ میں ہی باہر بیٹھنا پڑا لیکن ونڈے کرکٹ میں مسلسل ناکامی نے ان کے اعداد و شمار کو بری طرح متاثر کیا اور بائیں ہاتھ کے بولر کا خیال ہے کہ انہیں ذہنی اور جسمانی دونوں لحاظ سے مشکلات کا سامنا رہا لہٰذا انہوں نے مسلسل تین سال تک لگاتار کرکٹ کھیلنے کے بعد آرام کا فیصلہ کیا لیکن اب ان کا ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے سے کھویا ہوا ردھم واپس آ رہا ہے۔