مجھے اچھے ڈائرکٹرس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا

آخر کار ایشوریہ رائے بچن پھر سے فلموں میں مصروف ہو گئیں۔ 1994 میں مس ورلڈ کا خطاب جیت کر فلموں میں داخلہ لینے والی اس 44 سالہ اداکارہ نے 2007 میں ابھیشیک بچن سے شادی کے بعد فلموں سے دوری اختیار کرلی تھی لیکن بیٹی آرادھیا کے ہوش سنبھالنے کے بعد ایشوریہ نے پھر سے فلموں میں دلچسپی لینی شروع کی اور گرو، سرکار راج، جودھا اکبر، روبوٹ، راون، گذارش، انتھرن، ایکشن ری پلے، جذبہ، سربجیت اور 20016 میں اے دل ہے مشکل کے بعد وہ فنے خان میں آئی ہیں۔ شادی کے بعد ایشوریہ کی فلموں میں آنے کی خبریں گرم رہیں لیکن ان کی فلموں نے باکس آفس پر کوئی گرمی نہیں دکھائی۔ 2009 میں پدماشری کا اعزاز حاصل کرنے والی ایشوریہ رائے کے لئے یہ فلم ایک امید ہے۔ 1997 میں ایروو اور ہندی فلم اور پیار ہوگیا سے ان کے کیریئر پر نظر ڈالے تو ان کی فلموں کی کامیابی کے بجائے ان کی خوبصورتی کی ہی خبریں ملیں گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ کرنا ضروری ہوگا کہ ٹائم میگزین امریکہ کا معروف ہفتہ روزہ ہے اور یہ بہت ہی نخرے والا بھی ہے۔ امریکی معاشرے اور مفاد کے سوا کسی اور کو اہمیت نہیں دیتا۔ ٹائم میگزین کے سرورق پر اگر کسی کی تصویر شائع ہو جائے تو یہ اس کی شہرت کی سند سمجھی جاتی ہے۔ بڑے بڑے سربراہان مملکت کو حسرت ہے کہ ٹائم کے سرورق پر ان کی تصویر شائع ہو لیکن ان کی یہ امید بر نہیں آتی لیکن 2004 کے جولائی کے شمارے میں ٹائم میگزین نے ہندوستانی اداکارہ ایشوریہ رائے کا سرورق اور ٹائٹل اسٹوری شائع کرکے ایک ہنگامہ کھڑا کردیا تھا۔ ٹائم نے ایشوریہ رائے کو دنیا کی حسین ترین عورت قرار دیا تھا ایسی ہی مہربانی ٹائم میگزین پہلے بھی کرچکا ہے جب برسوں پہلے اس نے سرورق پر پہلی بار ایک ہندوستانی فنکارہ مدھوبالا کی تصویر شائع کی تھی اور انہیں مشرق کی وینس کا خطاب دیا تھا۔ خیر ایشوریہ اس سے پہلے ہی شہرت اور دولت کے جھولے جھول رہی تھیں۔ اس سرورق کی اشاعت کے بعد وہ سند یافتہ بین الاقوامی اداکارہ بن گئیں تھیں۔ ایسے میں ظاہر ہے کہ ان کے نخرے بھی بڑھ گئے تھے اور معاوضہ بھی۔ لہذا شادی کے بعد فلمسازوں نے ان سے کنی کاٹنی شروع کی لیکن شادی کے کافی عرصہ بعد پھر سے فلموں میں داخلہ لینے کا نہ ہی فلموں پر اثر ہوا اور نہ ہی ان کی فلمیں۔ دیکھنے والوں پر ایسے میں ان کی فلمیں اوسط ہی کاروبار کرسکیں۔ اب انہیں فنے خان سے توقعات ہیں۔ اگر یہ فلم چل پڑتی ہے تو ایش کی جھولی میں دوچار فلمیں اور گر جائیں گی۔ آئیے ملتے ہیں بالی ووڈ کی اس حسین اداکارہ سے۔
س : فنے خان ریلیز ہوئی ہے اس کے بارے میں بتائیے؟
ج : یہ ایک میوزیکل کامیڈی فلم ہے جسے اتل منجریکر نے بہت ہی اچھے طریقہ سے ڈائرکٹ کیا ہے۔ فلم کا پلاٹ کچھ اس طرح بتایا جاسکتا ہے کہ مایوس نہ ہو تو ہر کوئی اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ فلم میں میرے ساتھ انیل کپور ہیں۔ ہم دونوں کافی عرصہ یعنی تال کے بعد پھر ایک بار اسکرین شیر کرتے آرہے ہیں۔ ہمارے علاوہ فلم میں راجکمار راؤ، دیویادتہ، وغیرہ ہیں۔ فلم کی اسکرپٹ حسین دلال اور عباس دلال نے لکھی ہے۔ فلم کو بھوشن کمار انیل کپور، راکیش اوم پرکاش مہرہ نے پروڈیوس کیا ہے۔
س : فلم میں آپ کا کردار کیا ہے؟
ج : اس فلم میں میرا بہت ہی دلچسپ کردار ہے۔ میں نے مختلف قسم کے سنجیدہ کردار نبھائے ہیں، لیکن اس میں میرا رول کافی مختلف ہے ۔ دراصل یہ ایک فن فلم ہے۔
س : فلموں میں دوبارہ داخلہ پر آپ کے بارے میں کچھ خاص لکھا نہیں جارہا ہے کیا کہیں گی؟
ج : میں نے کبھی اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ کون میرے بارے میں کیا لکھ رہا ہے مجھے اپنی قابلیت پر کبھی شک نہیں رہا۔ مجھے ابھی تک اچھے ڈائرکٹرس کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ اس لئے میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ مجھے آہستہ آہستہ آگے بڑھنے سے کوئی روک نہیں سکتا، ہاں میری پرانی کامیاب فلموں نے مجھ پر یہ ذمہ داری ڈال دی ہے کہ مجھے اب ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا ہوگا۔
س : دوسری پاری کے بعد آپ بالی ووڈ میں خود کو کہاں پاتی ہیں؟
ج : میں آج بھی یہی سمجھتی ہوں کہ میں جہاں تھی وہیں ہوں۔ میرا مقام وہی ہے جس پر میں پہلے قائم تھی۔ مجھے فلمیں بھی ویسے ہی مل رہی ہیں جو میں پہلے کیا کرتی تھی۔ میرے چاہنے والوں کی تعداد میں بھی کوئی فرق نہیں آیا لوگ اچھے برے کی تمیز کرنا چاہتے ہیں۔
س : شادی سے پہلے اور شادی کے بعد آپ اپنے کیریئر سے متعلق کیا محسوس کرتی ہیں؟
ج : میرے خیال سے کوئی خاص فرق واقع نہیں ہوا اتنے عرصہ بعد بھی میں نے فلموں میں داخلہ لیاہے تو آج بھی مجھے آفرز کی کمی نہیں، اوپر والے کی مہربانی سے اب تک سب کچھ بڑھیا چل رہا ہے۔ کسی بھی دوسرے رشتوں کی طرح شادی کو بھی کھاد، پانی کی ضرورت پڑتی ہے اور اسے سمجھ لیں تو پرسنل اور پروفیشنل زندگی خوبصورت ہو جائے گی۔
س : کیا آپ اپنے پتی ابھیشیک بچن کے ساتھ فلم کرنا چاہتی ہیں؟
ج : اگر ہمیں ایک ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا ہے تو یہ ایک اچھی بات ہوگی۔ ابھیشیک اور میں نے پہلے ساتھ ساتھ کئی فلمیں کی ہیں۔ وہ میرے لئے ایک انوکھے کواسٹار رہے ہیں۔ ذاتی طور پر بھی مجھے اپنے پتی کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا لگے گا کیونکہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ وقت گذارنے کا موقع ملے گا۔
س : اب آپ کس طرح کے رول کرنا چاہتی ہیں؟
ج : بہت ہی سلجھے ہوئے کردار کرنا چاہوں گی۔ ویسے میں کامیڈی اور سنجیدہ کرداروںکو ہی ترجیح دوں گی۔ فی الحال میرے پاس کچھ اچھی فلموں کے بھی آفرز ہیں ان پر غور کررہی ہوں۔
س : فلاش بیاک کے طور پر اپنی زندگی کا کونسا لمحہ دیکھنا چاہیں گی؟
ج : میرے پاس کئی اچھی یادیں ہیں۔ میں نے کئی قسم کے کردار نبھائے ہیں اور سب میرے لئے یادگار تجربے رہے ہیں۔ اس لئے مجھے شاید فلاش بیک میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
س : برسوں بعد فنے خان کے لئے انیل کپور کے ساتھ کام کرنا کیسا رہا؟
ج : انیل سیٹس پر ماحول کو اتنا لائٹ کردیتے ہیں کہ کام اپنے آپ ہوتا جاتا ہے۔ اس قبل بھی ہم نے ساتھ کام کیا ہے۔ ہماری دوستی اور ٹائمنگ کافی اچھی ہے۔ مجھے امید ہے کہ لوگ ہمیں اس فلم میں بار بار دیکھنا پسند کریں گے۔