مجلس کے سینکڑوں سرگرم کارکنوں کی کانگریس میں شمولیت

قیادت پر ذاتی مفاد کیلئے مسلمانوں کو نظرانداز کرنے کا الزام، گاندھی بھون میں کنٹیا سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 30 جنوری (سیاست نیوز) مجلس کے کئی قائدین و سرگرم کارکنوں نے آج گاندھی بھون پہنچ کر انچارج اے آئی سی سی سکریٹری مسٹر آر کنٹیا سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ کنٹیا نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے وعدے سے انحراف کرتے ہوئے مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ کانگریس کے نوجوان قائد پی کارتیکاریڈی کی قیادت میں حلقہ پارلیمنٹ چیوڑلہ کے مختلف مقامات کی نمائندگی کرنے والے مجلس کے قائدین اور سرگرم کارکنوں میں قابل ذکر منور علی، عبدالقادر، ارشد بن عمر، منصور پاشاہ، علی امجد کے علاوہ مجلس کے 200 کارکنوں نے گاندھی بھون پہنچ کر سکریٹری انچارج اے آئی سی سی تلنگانہ امور مسٹر آر سی کنٹیا سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور مجلس قیادت پر اپنے ذاتی مفادات کیلئے مسلمانوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ مسٹر آر سی کنٹیا نے کہا کہ مسلمانوں کی ترقی اور بہبود کیلئے کانگریس پارٹی نے مجلس کو اہمیت دی ہے۔ تعلیمی ادارے دینے کے علاوہ سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی ہے لیکن مجلس نے راستہ تبدیل کرتے ہوئے فرقہ پرست جماعتوں سے اپنے رشتہ استوار کرلیئے ہیں جس پر کانگریس نے مجلس کو دوسری فرقہ پرست تنظیموں کی صفوں میں شامل کرتے ہوئے اس کے ساتھ بھی وہی سلوک روا رکھا ہے جو دوسری فرقہ پرست جماعتوں کے ساتھ جاری ہے۔ کانگریس ایک سیکولر جماعت ہے۔ سماج کے تمام طبقات کے ساتھ سماجی انصاف چاہتی ہے۔ اقلیتوں کی ترقی و بہبود کیلئے کئی عملی اقدامات کرتے ہوئے اقلیتوں کے ساتھ ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ تاہم مجلس نے سیکولرازم کے راستے سے بھٹک کر فرقہ پرستی کا راستہ چنا ہے۔ مجلس کے کئی قائدین مجلسی قیادت کے ان پالیسیوں سے اتفاق نہ کرتے ہوئے مجلس سے مستعفی ہوکر کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ آج بھی ضلع رنگاریڈی کی نمائندگی کرنے والے مجلسی قائدین کی کانگریس میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہیکہ مجلس مسلمانوں کے اعتماد سے محروم ہورہی ہے۔ مسٹر آر سی کنٹیا نے چیف منسٹر تلنگانہ کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 20 ماہ گذرنے کے باوجود چیف منسٹر کے سی آر نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ہے۔ مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کرنے والی ٹی آر ایس کو جی ایچ ایم سی انتخابات میں شکست دینے کی مسلمانوں سے اپیل کی ہے۔