مجلس اور بی جے پی میں خفیہ ساز باز

دونوں فرقہ پرست جماعتیں، دبیر پورہ کانگریس امیدوار ساجد شریف کی انتخابی مہم
حیدرآباد /31 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس امیدوار ساجد شریف نے کہا کہ مجلس اور بی جے پی کی ساز باز کے بعد دبیر پورہ کے مسلمانوں نے انھیں ووٹ دے کر کانگریس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقابلہ میں موجود دیگر جماعتوں کے قائدین و سرگرم کارکن بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے مخالف جماعتوں میں مایوسی پیدا ہو گئی ہے۔ انھوں نے انتخابی مہم کے آخری دن بلدی ڈیویژن دبیر پورہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے رائے دہندوں سے ملاقات کی، جب کہ مختلف مقامات پر عوام نے ان کا استقبال کرتے ہوئے تبدیلی کے لئے انھیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کا وعدہ کیا۔ اس دوران ساجد شریف نے کہا کہ مجلس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ ساز باز ہو چکی ہے، دونوں فرقہ پرست جماعتوں نے ایک ہی خاندان کے آفندی بھائیوں کو ٹکٹ دے کر دونوں میں سے کسی ایک کی کامیابی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاہم دبیر پورہ کے عوام باشعور ہیں، انھوں نے فرقہ پرست جماعتوں کے ناپاک عزائم کو دیکھتے ہوئے کانگریس کو کامیاب بناکر دونوں جماعتوں کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے لئے مسلمانوں کا اتحاد دیکھ کر مجلس اور بی جے پی کے ہیڈ کوارٹرس پر بھونچال آگیا ہے۔ اویسی برادران کے پیروں تلے زمین کھسک گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجلس کے دونوں بھائیوں نے آخری ہتھیار کے طورپر آنسو بہاکر مسلمانوں سے ووٹ کی بھیک مانگی ہے، مگر مسلمانوں کو چوکنا ہوجانا چاہئے، کیونکہ یہ مگرمچھ کے آنسو ہیں۔ اگر ان پر بھروسہ کیا گیا تو آئندہ پانچ سال تک یہ آنسو خنجر بن کر عوام کو گھونپتے رہیں گے۔ انھوں نے دبیر پورہ کے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ آپس میں پھوٹ ڈالنے والوں، ڈرانے دھمکانے والوں اور بلیک میل کرنے والوں سے ہوشیار رہیں، کیونکہ یہ آخری وقت تک فرقہ پرست جماعتوں کا بہانہ بناکر، الزامات اور تنقیدوں کا سہارا لینے کے عادی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بلدی ڈیویژن دبیرہ پورہ میں کانگریس مسلمانوں کے آپسی اتحاد کے سبب اب تک دوسری جماعتوں کے امیدواروں سے بہت آگے ہے اور گزرتے لمحات کے ساتھ سماج کے تمام طبقات ان کی بھرپور تائید کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دبیرہ پورہ میں کانگریس کے خاموش سیلاب میں تمام جماعتیں بہہ جائیں گی۔ جناب ساجد شریف نے ان کی بھرپور تائید کرنے پر سماج کے تمام طبقات سے اظہار تشکر کرتے ہوئے بھاری اکثریت سے اپنی کامیابی کو یقینی قرار دیا۔